Book Name:Farooq e Azam ka Ishq e Rasool
عَنْہُ کی اَہْلِ بیت سے عِشْق و مَحَبَّت کایہ نِہایت ہی اَنوکھا اَنداز ہے کہ اپنی سگی اَولاد کے مُقابلے میں اَہْلِ بیت کے شہزادوں کو دو گُنا عطا فرمایا۔اس واقعے میں ہمارے لئے بھی یہ مدنی پُھول مَوْجُود ہے کہ ہم بھی ساداتِ کرام سے مَحَبَّت وشَفْقَت سے پیش آئیں اور ان کا خُوب اَدَب واِحْتِرام بَجالائیں کیونکہ یاد رہے کہ صحابہ و اَہْلِ بیت رِضْوَانُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے علاوہ ساداتِ کرام بھی سرورِ عالَم ،نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ و سلَّم کی نِسْبت اور ان کا جُز ہونے کی وجہ سے تَعْظِیْم و تَوْقِیْر کے مُسْتَحِقْ ہیں،اَلْحَمْدُ لِلّٰہعَزَّ وَجَلَّ سَیِّدُنا فارُوقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کی اہلِ بیت سے محبت آج آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کے عشاق میں بھی سینہ بہ سینہ چلی آرہی ہے۔یہی وجہ ہے کہ عاشقِ فاروقِ اعظم شیخِ طریقت ،امیرِ اَہْلسُنَّتدَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہحضراتِ ساداتِ کرام کی تَعْظِیْم و تَوْقِیْر بَجالانے میں پیش پیش رہتے ہیں۔ مُلاقات کے وَقْت اگرامیرِ اَہْلسُنَّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہکوبتادیا جائے کہ یہ سَیِّد صاحب ہیں توبار ہا دیکھا گیا ہے کہ آپ دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نِہایت ہی عاجزی سے سَیِّد زادے کا ہاتھ چُوم لیا کرتے ہیں۔ انہیں اپنے برابر میں بٹھاتے ہیں، ساداتِ کِرام کے شہزادوں سے بے پناہ مَحَبَّت اور شَفْقَت سے پیش آتے ہیں، جب کبھی شیرنی وغیرہ بانٹنے کی ترکیب ہوتی ہےتو سَیِّدوں کو دوگُنا پیش فرماتے ہیں ۔
میٹھے میٹھے اسلامی
بھائیو!اگرچہ ساداتِ کرام سے مَحَبَّت کرنے
والے اَفْراد کی کمی نہیں مگرافسوس صَد کروڑ افسوس!بعض ایسے لوگ بھی ہیں جو ساداتِ
کرام کی اَہَمِیَّت وفضیلت سے ناواقف ہیں یا پھر ان کی خِدْمت کرنے
میں سُستی کا شکار ہیں، اپنی اَوْلاد کو تو دُنیا کی ہر آسائش دینے کیلئے تیّار رہیں لیکن اَوْلادِ سرورِ
کائنات صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ
وَاٰلِہٖ وَسَلَّم یعنی سادات کی خِدْمات
کیلئے ایک رُوپیہ بھی جیبِ خاص سے حاضِر کرنے سے کَتْراتے ہیں،اللہ
عَزَّ وَجَلَّ کے حبیب،حبیبِ لبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَفرماتے ہیں:جو میرے اَہْلِ بیت میں سے کسی کے
ساتھ اچّھا سُلُوک کریگا ،میں روزِ قیامت اس کا صِلہ اسے عطا فرماؤں گا۔(الْجَامِعُ
الصَّغِیر لِلسُّیُوْطِیّ ص 533 حدیث 8821 )لہٰذا
ہمیں بھی اپنی دُنیا وآخرت بہتر بنانے کے لئے