Book Name:Farooq e Azam ka Ishq e Rasool
اُجالے،کُھلی، چُھپی،مَوْجُود ومَعْدُوم ہرچیزکو دیکھ لیتی ہے۔جس کی آنکھ میں مَازَاغ کا سُرمہ ہو، اس کی نگاہ ہمارے خواب وخَیال سے زِیادہ تیز ہے،ہم خواب وخیال میں ہر چیز کو دیکھ لیتے ہیں،حُضُورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنگاہ سے ہرچیز کا مُشاہَدہ کرلیتے ہیں۔صُوفیاءفرماتے ہیں کہ یہاں اعمال میں دل کے اعمال بھی داخل ہیں، لہٰذا حُضُورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہمارے دِلوں کی ہرکیفیّت سے خبردارہیں۔(مراٰۃ ،ج ۱،ص:۴۳۹)
تم ہو شہید و بصیر اور میں گنہ پر دلیر
کھول دو چشمِ حیاء تم پہ کروروں دُرود
شعر کی وضاحت:اے میرے پیارے نبی(صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم)آپ کو اللہ تعالیٰ نے کائنات کے ذرّے ذرّے پہ گواہ بنا کر بھیجا اور جہاں کا کوئی گوشہ آپ سے پوشیدہ نہ رہا ،آپ سب کچھ دیکھ رہے ہیں اوریہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ میں گناہوں پہ کس قدر جری و دلیر ہوں،میری شرم و حیاء کی آنکھ کھول دیں تاکہ گناہ کرتے ہوئے شرما جاوں،آپ(صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم)پر اللہ تعالیٰ کروڑوں رحمتیں فرمائے۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!معلوم ہوا کہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اپنے اُمَّتیوں کے تمام اَحْوال سے باخبر ہیں توہمارے نیک اعمال دیکھ کہ خُوش اور بُرے اعمال سے غمگین بھی ہوتے ہوں گے۔ لہٰذا ہمیں چاہیے کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ اور اس کے پیارے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رِضا حاصل کرنے کیلئے زِیادہ سے زِیادہ نیک اَعمال کریں ،آپ کی ذاتِ بابرکت پر کثرت سے دُرُودوسلام کے گَجرے نچھاور کریں،آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سُنّتوں پر عمل کریں اور دُوسروں کو بھی سکھائیں تاکہ حُضُور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ خُوش ہوکر روزِ محشر اپنے گُنہگار اُمَّتیوں کی شَفاعت فرماکر جَنَّت میں ہمیں