Hilm-e-Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

Book Name:Hilm-e-Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ہوئے تو غَورَث کہنے لگا : اے محمد(صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ) اب آپ (صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کو مجھ سے کون بچا سکتا ہے ؟ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشادفرمایا : اللہ۔نُبُوَّت کی  ہَیبت سے تلوار اُس کے ہاتھ سے گِر پڑی اورسرکارِ عالی وقارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے تلوار ہاتھ مبارک میں لے کر فرمایا : اب تجھے میرے ہاتھ سے کون بچانے والا ہے؟ غَورَث گِڑگِڑا کر کہنے لگا : آپ ہی میری جان بچائیے!  رَحمتِ عالم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس کو چھوڑ دیااور مُعاف فرما دیا۔ چنانچِہ غَورَث اپنی قَوم میں آکر کہنے لگا کہ اے لوگو! میں ایسے شَخْص کے پاس سے آیا ہوں، جو دُنیا کے تمام انسانوں میں سب سے بہتر ہے۔ (الشّفا:۱/ ۱۰۷،از غیبت کی تباہ کاریاں،ص:۴۸۱)

سوبار تِرا دیکھ کر عفو اور تَرَحُّم

ہر باغی و سرکش کا سر آخر کو جُھکا ہے

2.حضرتِ سیِّدُنا اَنس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا بیان ہے کہ میں نبیِّ کریم، رء ُوفٌ رَّحیم عَلَیْہِ اَفْضَلُ الصَّلٰوۃِوَ التَّسْلِیْم کے ہمراہ چل رہا تھا اور آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ایک نَجرانی چادر اَوڑھے ہوئے تھے، جس کے کَنارے موٹے اور کُھردَرے تھے، ایک دَم ایک  بَدوی(دیہاتی)نے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی چادر مُبارَک کو پکڑ کرجھٹکے سے کھینچا کہ سُلطانِ دوجہاں،شاہِ کون و مکاں صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مُبارَک گردن پر چادر کی کَنار سے خَراش آ گئی ،وہ کہنے لگا : اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کا جو مال آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پاس ہے، آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم َحکم دیجئے کہ اُس میں سے مجھے کچھ مل جائے۔  رحمتِ عالَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُس کی طرف مُتَوجِّہ ہوئے اورمسکرا دئیے ،پھر اُسے کچھ مال عَطا فرمانے کا حکم دیا۔ (صَحیح بُخاری، ج:۲،ص :۳۵۹،حدیث:۳۱۴۹، از غیبت کی تباہ کاریاں:۴۷۸)

 3.رسولِ اکرم،نُورِ مُجسَّمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر لَبِیدبن اَعصَم نے جادُو کیا تورحمت ِعالَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اُس کا بدلہ نہیں لیا۔نِیز اس غیر مُسْلِمہ کو بھی مُعاف فرما دیا، جس نے آپ