Hilm-e-Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

Book Name:Hilm-e-Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بیان کو اِخْتتام کی طرف لاتے ہوئے سُنَّت کی فَضیلت اور چند سُنَّتیں اور آداب بیان کرنے کی سَعَادَت  حاصِل کرتا ہوں ۔تاجْدارِ رِسالَت ،شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ،مُصطَفٰے جانِ رَحْمت، شمعِ بزمِ ہدایت ،نَوشۂ بزمِ جنّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ جنّت نِشان ہے: جس نے میری سُنَّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔ (مِشْکاۃُ الْمَصابِیح ،ج۱ ص۵۵ حدیث ۱۷۵ دارالکتب العلمیۃ بیروت )

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے!شیخِ طَریقت، اَمیرِاہلسُنَّتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکے رسالے ’’101 مَدَنی پُھول ‘‘سے  چھینک سے مُتَعلِّق چند مَدَنی پُھول سُنتے ہیں: 

مَدَنی پھول :

دوفرامَینِ مُصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ:

(1)اللہ عَزَّ  وَجَلَّ    کو چھینک پَسَنْد ہے اور جَماہی ناپَسَنْد۔ (بُخارِی ج ۴ ص۱۶۳حدیث۶۲۲۶) (2)جب کسی کو چھینک آئے اور وہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہے تو فِرِشتے کہتے ہیں: رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ اور اگر وہ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ کہتا ہے تو فِرِشتے کہتے ہیں: اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  تجھ پر رَحْم فرمائے۔ (اَلْمُعْجَمُ الْکبِیْر ج۱۱ ص۳۵۸ حدیث ۱۲۲۸۴ ) (3)چھینک کے وَقت سر جُھکایئے ،مُنْہ چُھپایئے اورآوازآہِستہ نکالئے، چھینک کی آواز بُلند کرنا حَماقت ہے۔ (رَدُّالْمُحتارج۹ص۶۸۴) (4)چھینک آنے پر اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہنا چاہیے(خزائنُ العرفان صَفْحَہ3پر طَحطاوی کے حوالے سےچھینک آنے پرحمدِ الہٰی کو سُنّتِ مُؤَکَّدہ لکھا ہے ) بہتر یہ ہے کہاَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن یا اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی کلِّ حَال کہے (5) سُنْنے والے پر واجِب ہے کہ فو راً یَر حَمُکَ اللہ ''( یعنی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  تجھ پر رَحْم فرمائے)کہے۔اوراتنی آواز سے کہے کہ چھینکنے والاخُود سُن لے۔(بہارِشريعت حصّہ۱۶ص۱۱۹ ) (6)جواب سُن کر چھینکنے والاکہے: ''یَغْفِرُاللہُ لَنَاوَلَکُمْ ''(یعنی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ہماری اورتُمہاری مَغْفِرت فرمائے)یایہ کہے:''یَھْدِیْکُمُ اللہُ وَیُصْلِحُ