Book Name:Hilm-e-Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

بچنا ہوگا اور دوسروں کو بھی بچانے کی کوشش کرنی ہوگی  اور ہر ایک سے حُسنِ اَخْلاق سےپیش آنا چاہئے کہ اس کی  بڑی برکتیں ہیں ۔

حضرتِ سَیِّدُناابُو ثَعْلَبَہ خُشَنِیرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ نبیِ کریم،روفٌ رَّحیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: بیشک تم میں سے مجھے سب سے زِیادہ محبوب اور آخرت میں میرے سب سے زِیادہ قریب وہ شخص ہوگا، جو تم میں بہترین اَخْلاق والاہوگا اور تم میں سے مجھے سب سے زِیادہ ناپسند اورآخرت میں مجھ سے زِیادہ دُور وہ شخص ہوگا، جوتم میں بَد تر ین اَخْلاق والا ہوگا۔''(المسند للامام احمد بن حنبل، رقم ۱۷۷۴۷، ج۶، ص ۲۲۰)

 حضرتِ سَیِّدُناابُوہُرَیْرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ رسولِ اکرم،  نُورِ مُجسَّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایاکہ'' میرے نزدیک تم میں سب سے زِيادہ پسندیدہ لوگ وہ ہیں، جو تم میں بہترین اَخْلاق والے، نَرم دِل، لوگوں سے مَحَبَّت کرنے والے ہیں اور جن سے لوگ مَحَبَّت کرتے ہوں گے اور تم میں میرے سب سے زِيادہ ناپسند یدہ لوگ وہ چُغُل خور ہیں ،جو دوستو ں کے دَرمیان تَفْرِقَہ ڈالیں اور پاک دامن لوگوں میں عیب ڈھونڈیں۔''(مجمع الزوائد، کتاب الادب ، باب ماجاء فی حسن الخلق، رقم ۱۲۶۶۸، ج۸، ص ۴۷)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

حُسنِ اَخلاق کی علامات:

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!دیکھاآپ نے کہ حُسنِ اَخلاق اَپنانے کی  کیسی برکتیں ہیں کہ ایسا شخص دُنیا و آخرت میں کامیاب ہوتا ہے ،جبکہ بدتمیزی اور بد اخلاقی  کا مُظاہَرہ کرنے والے کو کوئی پسند نہیں کرتا،دُنیا میں بھی  لوگ اُسے  بُرا سمجھتے ہیں اور آخرت میں بھی ذِلّت ورُسوائی اس کا مُقَدَّر بن سکتی ہے۔ امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ حُسنِ اَخْلاق کی علامات کونَقْل کرتے ہوئے فرماتے ہیں:حُسنِ اَخلاق کاپیکر وہ ہے،جوزِیادَہ حَیا والا،کسی کو اَذِیَّت نہ دینے والا،نیک اَعْمال بَجالانے والا،سچ بولنے والا،کم گو (کم گُفْتگو کرنے