Hilm-e-Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

Book Name:Hilm-e-Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

                                                صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو زہر دیا تھا۔ (اَلْمَواہِبُ اللَّدُنِّیَّۃ لِلْقَسْطَلَانِی ،ج:۲،ص:۹۱، از غیبت کی تباہ کاریاں،ص:۴۸۳)

4.غزوۂ اُحُد میں مدینے کے سُلطان،رحمتِ عالمیان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مُبارَک دَندان كا كچھ کنارہ شہید اور چہرۂ  اَنور کو زخمی کر دیا گیا، مگر آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ان لوگوں کے لئے اس کے سِوا کچھ بھی نہ فرمایا کہ اَللّٰھُمَّ اھْدِ قَوْمِیْ فَاِنَّھُمْ لَا یَعْلَمُوْنِ یعنی اے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ! میری قوم کو ہِدایت دے ،کیونکہ یہ لوگ مجھے جانتے نہیں۔(الشّفا:۱/۱۰۵ ملتقطا،از غیبت کی تباہ کاریاں:۴۸۲،بتغیر)

مجھ پہ چشمِ شِفا کیجئے               دُور بارِ گنہ کیجئے

قلب پتھر سے بھی سخت ہے      اس کو نرمی عطا کیجئے

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ظلم کا بدلہ نہ لیتے:

ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہر ایک سے شَفقَت ومَحَبَّت سے پیش آتے، کبھی  اپنی ذات کیلئے غُصّہ نہ فرماتے، مگر جَب شَرعی حُدُود کوتوڑاجاتا اوراَحکامِ خُداوَندی سے منہ موڑا جاتا تو پیشانیِ اقدس پر جَلال کے آثار نُمایاں ہوجاتے۔چنانچہ اُمُّ الْمُؤمِنِیْن حضرتِ سیِّدَتُنا عائشہ صِدِّیقہ طَیِّبَہ طاہِرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَافرماتی ہیں: میں نے کبھی بھی رسولِ اَکرم،شاہِ بنی آدم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکو اپنی ذات پر کئے گئے ظُلْم کابدلہ لیتے ہوئے نہیں دیکھا، جب تک اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی مُقرر کردہ حُدُود کو نہ توڑا جائے اور جب اللہ عَزَّ  وَجَلَّکی مقررکردہ حُدُود میں سے کسی حَد کو توڑا جاتاتو آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ شَدِید غضبناک ہوجاتے۔ ( الشمائل المحمدیة للترمذی ، باب ماجاء فی خلق رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ  علیہ وسلم،ص ۱۹۸، حدیث:۳۳۲)

اُمُّ الْمُؤمِنِیْنحضرتِ سیِّدَتُنا عائشہ صِدِّیقہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا فرماتی ہیں:قُرَیش کے خاندان بنی