Book Name:Meraj e Mustafa ki Hikmatain
وَالسَّلاَم حضورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے پہلے اپنی نبوّتوں کے ڈَنکے بجا گئے تھے،وہ سارے کے سارے ہاتھ باندھ کرخاتمُ الانبیاء صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے پیچھے ہاتھ باندھے کھڑے تھے۔
اے عاشقانِ مصطفی، معراج والی رات یعنی آج کی روشن و مُنور رات، سرورِ کائنات، محبوبِ رَبِّ ارض و سمٰوٰت نے نبیوں کی امامت کے ساتھ ساتھ آسمانوں پر فِرشتوں کی اِمامت بھی فرمائی تاکہ فِرشتوں پربھی آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی افضلیت ظاہرہو۔(معارج النبوۃ ،رکن سوم،ص۸۵)غرض کہ جدھر جدھر سےحضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا گُزر ہوا،حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی افضلیت کو ان پر ظاہر فرمایا گیا۔
عرش پہ تازہ چھیڑ چھاڑ فرش میں طُرفہ دُھوم دھام کان جِدھر لگائیے تیری ہی داستان ہے
عرش کی عقل دنگ ہے چرخ میں آسمان ہے جانِ مُراد اب کدھر ہائے تِرا مکان ہے
عرش پہ جا کے مرغِ عقل تھک کے گِراغش آ گیا اور ابھی منزلوں پَرے پہلا ہی آستان ہے
شانِ خدا نہ ساتھ دے اُن کے خرام کا وہ باز سدرہ سے تا زمیں جسے نرم سی اِک اُڑان ہے
خوف نہ رکھ رضاؔ ذرا تو تو ہے عَبدِ مصطفےٰ تیرے لئے اَمان ہے تیرے لئے اَمان ہے
(حدائقِ بخشش،ص 178)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
معراجِ مصطفی کی ایک اور حکمت :
(6):اللہتبارک وتعالٰیقرآنِ کریم میں پارہ11،سُوْرَۃُ التَّوبہ،آیت نمبر 111 میں اِرشاد فرماتا ہے:
اِنَّ اللّٰهَ اشْتَرٰى مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ اَنْفُسَهُمْ وَ اَمْوَالَهُمْ بِاَنَّ لَهُمُ الْجَنَّةَؕ-
تَرْجَمَۂ کنز الایمان :بے شک اللہ نے مسلمانوں سے ان کے مال اور جان خرید لیے ہیں اس بدلے