Book Name:Meraj e Mustafa ki Hikmatain
پر کہ ان کے لیے جنّت ہے۔
اس آیتِ کریمہ میں ہے کہ اللہ تعالیٰ مومنوں کے جان و مال کا خریدار ہے اور مومن بیچنے والے ہیں،مَبیع(بیچی جانے والی چیز)مؤمنین کے جان و مال ہیں اور ثمن(عوض و قِیمت)جنّت ہے۔یہ سودا محبوبِ ربُّ العالمین جَلَّ جَلَالُہکے تَوَسُّط سے ہوا ہے،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَاس سودے کے وکیل ہیں، آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مؤمنین کی مَبیع(مؤمنین کی جانوں)کوتو ملاحظہ فرمایا تھا،معراج کی رات عوض(جنّت)کو دیکھنے کے لیے تشریف لے کر گئے۔
پردہ رُخِ انور سے جو اُٹھا شبِ معراج جنّت کا ہوا رنگ دوبالا شبِ معراج
اےرحمتِ عالم تِری رحمت کے تَصدُّق ہر ایک نے پایا ِتراصدقہ شبِ معراج
جس وقت چلی شاہِ مدینہ کی سُواری سجدے میں جھکا عرشِ مُعلّٰی شبِ معراج
یہ شانِ جلالت کہ نہایت ہی ادب سے جبریل نے آقا کو جگایا شبِ معراج
دُولہاتھےمحمد تو براتی تھے فِرشتے اِس شان سے پہنچے مِرے مولیٰ شبِ معراج
ممکن ہی نہیں عقلِ دو عالم کی رَسائی اُس میں سے جمیلِ رضوی کو بھی عطا ہو
ایسا دِیا اللہ نے رُتبہ شبِ معراج رحمت کا بٹا خاص جو حصہ شبِ معراج
(قبالہ بخشش،ص66،67،68)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
معراجِ مصطفٰی کی ایک اور حکمت :
(7): دُرَّۃُ النَّاصِحیِن میں معراج کی ایک حکمت یہ بھی بیان کی گئی ہے کہ زمین و آسمان کا مُکالَمہ ہواتوزمین نے آسمان پرفخر کرتے ہوئے کہا: میں تجھ سے افضل ہوں،اس لیے کہ اللہتعالٰی