Book Name:Meraj e Mustafa ki Hikmatain
نے شہروں،دریاؤں،نہروں، درختوں، پہاڑوں اوردیگر کئی چیزوں سے مجھے زِینت عطا کی ہے۔
آسمان نے جواب دیا :میں تجھ سے بہتر ہوں،اس لیے کہ سُورج،چاند،ستارے،آسمان، بُرُوج،عرش و کُرسی اور جنّت مجھ میں ہے"زمین نے کہا:"مجھ میں کعبہ ہے،جس کی زِیارت اور طواف انبیاء و مُرسلین،اولیاء اور عام مومنین کرتے ہیں۔آسمان نے جواب دِیا:مجھ پر بَیتُ المَعمُور ہے،اس کا طواف ملائکہ یعنی فرشتے کرتے ہیں اور مجھ میں جنّت ہے جو تمام انبیاء و مُرسلین عَلَیْہمُ السَّلَام،تمام اولیاء و صالحین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہم اَجْمَعِیْن کی مقدس رُوحوں کا ٹھکانا ہے۔
زمین نے آسمان کو کہا:سَیِّدُالمرسلین،خاتمُ النَبیّن،حبیبِ رَبُّ العالمین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مجھ میں اِقامت فرمائی اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے شریعت مجھ پر جاری فرمائی ہے۔
جب آسمان نے سُنا یہ تو جواب دینے سے عاجز آ گیا اور چُپ ہو گیا۔پھر آسمان نے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں عرض کی:اے اللہعَزَّ وَجَلَّ تُو ہی مُضْطَر و پریشان کی مدد فرماتا ہے، جب وہ تجھے پُکارے،پھر آسمان عرض کرنے لگا:تُو محمدِ مصطفیٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو میری طرف بُلا تاکہ میں ان سے شرف حاصل کروں،جس طرح تُو نے زمین کو ان کے جمال سے شرف بخشا ہے"۔اللہتعالیٰ نے اس کی دُعا قبول کی اور معراج کی رات آسمان کو یہ شرف عطا فرمایا۔ (درۃ الناصحین،ص ۱۲۳)
شہزادۂ اعلیٰ حضرت،حُجَّۃُ الْاِسْلامحضرت مُفتی حامدرضاخانرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کیا خُوب فرماتے ہیں:
ہے عبد کہاں معبودکہاں معراج کی شب ہے راز نِہاں
دو نُورحجابِ نُور میں تھے خُود رَبّ نے کہا سُبحان اللہ