Bandon kay Huquq

Book Name:Bandon kay Huquq

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط

اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ  

 

وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ

اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ  

 

وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ

نَـوَیْتُ سُنَّتَ الاعْتِکَاف   (ترجَمہ:میں نے سنّتِ اعتکاف کی نیّت کی)

جب بھی مسجد میں داخِل ہوں، یاد آنے پر نفلی اِعْتکاف کی نِیَّت فرما لِیا کریں، جب تک مسجد میں رہیں گے، نفلی اِعْتکاف کا ثواب حاصِل ہوتا رہے گا اور ضِمناً  مسجد میں کھانا، پینا بھی جائز ہو جائے گا۔

وَاللہ !وہ سنتے ہیں                       

فرمانِ مُصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ:بے شکاللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے ایک فرشتہ میری قبر پرمُقَرَّر فرمایا ہے، جسے تمام مخلوق کی آوازیں سُننے کی طاقت دی ہے ، پس قیامت تک جوکوئی مجھ پر دُرُودِ پاک پڑھتا ہے، تو وہ مجھے اِس کا اور اس کے باپ کا نام پیش کرتا ہے، کہتا ہے:’’فُلاں بن فُلاں نے آپ پر اِس وَقْت دُرُودِ پاک پڑھا ہے۔‘‘(مسند بزار ج۴ص۲۵۴حدیث۱۴۲۵)

شیخِ طریقت،اَمِیرِ اہلسُنَّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت ِ علّامہ مولاناابُو بلا ل محمدالیاس عطّارقادِری  رَضَوِی ضِیائیدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنے رسالے ”ضیائے دُرُود و سلام “صفحہ نمبر8 پر یہ حدیثِ پاک نقل کرنے کے بعد اِرْشاد فرماتے ہیں: سُبْحٰنَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ  !دُرُود شریف پڑھنے والاکس قدر بَخْتاوَر ہے کہ اُس کا نام مع ولدیت ،بارگاہِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم میں پیش کیا جاتا ہے،یہاں یہ نکتہ بھی اِنْتہائی ایمان افروز ہے کہ قَبرِمُنَوَّر پر حاضر فرشتے کو اس قدر زِیادہ قُو ّتِ سماعت دی گئی ہے کہ وہ دُنیا کے کونے کونے میں ایک ہی وَقْت کے اندر دُرُودشریف پڑھنے والے لاکھوں مسلمانوں کی اِنْتہائی دِھیمی آواز بھی سُن لیتا ہے۔جب خادِمِ دربار کی قُوتِ سماعت (یعنی سُننے کی طاقت ) کا یہ حال ہے تو سرکارِ والا تبار، مکّے