Book Name:Bandon kay Huquq
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
بندوں کے حقوق ترک کرنے کے نقصانات:
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!جس طرح ہم نےبندوں کے حقوق کی اَدائیگی سے دُنیا و آخرت میں حاصل ہونے والےچندفوائدسُنے،اِسی طرح بندوں کے حقوق ترک کرنے کی وجہ سے جو نقصانات ہو سکتے ہیں،آئیے!اس حوالے سے بھی کچھ سُنتے ہیں:
· بندوں کے حقوق اَدا نہ کرنے سے بندہ دوسروں کی دل آزاری جیسے کبیرہ گُناہ میں مبُتلا ہوسکتا ہے۔
· یہی دل آزاری حسد، کینے، بُغْض اوردُشمنی جیسے کئی گُناہوں پر اُبھارسکتی ہے ۔
· ان گُناہوں میں پڑنے کے سبب غیبتوں، چغلیوں،تہمتوں،بدگمانیوں اورکئی کبیرہ گُناہوں کا دروازہ کھلتا ہے۔ یُوں بندوں کے حقوق کو ترک کرنا گویا کئی گُناہوں کا سبب بن سکتا ہے۔
· جن کے حُقُوق تَلَف کیے، انہیں راضی کرنے کیلئے بروزِ قیامت اپنی نیکیاں بھی دینی پڑ سکتی ہیں۔
· نیکیاں نہ ہونے کی صورت میں ان کے گناہوں کا بوجھ اُٹھانا پڑ ے گا اوریُوں جنَّت سے محروم ہونے پر عبرتناک اَنجام سے دو چار ہونا پڑ سکتاہے۔
· دوسروں کے حُقُوق ضائع کرنے والے شَخْص سے لوگ نفرت کرتے اور بیزار رہتے ہیں۔
بندوں کے حقوق اَدا کرنے کے طریقے!
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!جو چیز جس قدر اَہَم ہو،اس کے حُصُول کے لیے بھی اتنی ہی کوشش کی جاتی ہے، اگر مسلمان بندوں کے حقوق کی اَدائیگی کریں، تو اس سے دنیا و آخرت سنور سکتی ہے