Book Name:Bandon kay Huquq
1. معافی کی جگہ نہیں،وہ توکفرہے کہ کسی طرح نہ بخشاجائے گا اور وہ دفتر جس کی اللہ عَزَّ وَجَلَّ کو کچھ پروانہیں ،وہ بندے کاگناہ ہے،خالص اپنے اوراپنے رَبّ عَزَّ وَجَلَّ کے مُعاملہ میں( کہ کسی دن کاروزہ ترک کیایاکوئی نماز چھوڑدی،اللہ تَعَالٰی چاہے تو اسے مُعاف کردے اوردَرْگُزرفرمائے)اور وہ دفتر جس میں سے اللہ تَعَالٰی کچھ نہ چھوڑے گا وہ بندوں کاآپس میں ایک دوسرے پرظُلم ہے کہ اس میں ضرور بدلہ ہوناہے۔(مستدرک ،۵/۷۹۴،حدیث:۸۷۵۷،ازفتاویٰ رضویہ، ۲۴/۴۶۰)
2. ”تم لوگ حُقُوق، حق والوں کے سپرد کردو گے ،حتّٰی کہ بے سینگ والی کا سینگ والی بکری سے بدلہ لیا جائے گا۔“(صَحِیح مُسلِم ص۱۳۹۴حدیث:۲۵۸۲)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ابھی ہم نے چار(4) اَحادیثِ مُبارَکہ سُنیں، ان میں بیان کردہ آخری حدیثِ مُبارَکہ کا مطلب یہ ہے کہ اگرتم نے دُنیا میں لوگوں کے حُقُوق اَدا نہ کئے تو لَامَحالہ (یعنی ہر صورت میں)قِیامت میں اَدا کرو گے، یہاں دنیا میں مال سے اور آخِرت میں اعمال سے، لہٰذا بہتری اسی میں ہے کہ دُنیا ہی میں ادا کر دو، ورنہ پچھتانا پڑے گا۔ ”مِراٰۃ شَرحِ مشکوۃ“ میں ہے: ”جانور اگرچِہ شرعی احکام کے مُکلَّف نہیں ہیں، مگر حُقُوقُ العِباد جانوروں کو بھی اَدا کرنے ہوں گے۔“(مراٰۃ ج۶ ص۶۷۴ملتقطاً،از ظلم کا انجام،ص۹)
ہمیشہ ہاتھ بھلائی کے واسطے اُٹھیں
بچانا ظلم و ستم سے مجھے سدا یارَبّ!
رہیں بھلائی کی راہوں میں گامزن ہر دَم
کریں نہ رُخ مرے پاؤں گُناہ کا یا رَبّ!
(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص76،77)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد