Book Name:Imam e Ahle Sunnat ka Shauq e Ilm e deen
طریقت کے لحاظ سے قادِری اور جائے وِلادت کے لحاظ سے بریلوی تھے۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے والدِ ماجد کا نام مولانا نقی علی خان(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ) اور دادا کا نام مولانا رضا علی خان (رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ) ہے۔(1)آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا پیدائشی نام”محمد“ ہے، والِدہ ماجِدہ”اَمَّن میاں“پکارتی تھیں ، والد ِماجد و دیگررشتے داروں نے ”احمد میاں“اوردادا نے ”احمد رضا“ نام رکھا۔آپ کا تاریخی نام ”اَلْمُخْتَار“ ہے،اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ خود اپنے نام سے پہلے ”عبدُالمصطفٰی“لکھا کرتے تھے۔(2)
مصطفیٰ کا وہ لاڈلا پیارا |
|
واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی |
غوثِ اعظم کی آنکھ کا تارا |
|
واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی |
(وسائلِ بخشش،ص۵۷۵)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اب کتاب لے جانے کی حاجت نہیں !
خلیفۂ اعلیٰ حضرت،ملِکُ العُلَما حضرت علّامہ مولانا مُفتی ظفرُ الدّین بِہاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ بیان فرماتے ہیں:اعلیٰ حضرت(ہند کے ایک علاقے)پیلی بِھیت میں حضرت وَصی احمد (مُحدِّثِ) سُورتی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکے گھر مہمان تھے،ایک دن دورانِ گفتگوفِقْہ کی ايك کتاب کا ذکر ہوا،یہ کتا ب مُحدِّث ِ سُورتی کی لائبریر ی میں موجود تھی ،کتاب کا نام سُنتےہی اعلیٰ حضرت نے فرمایا:’’میں نے(یہ کتاب)نہیں دیکھی،(بریلی واپس )جاتے ہوئے،یہ کتا ب میرے ساتھ کردیجئے گا۔“حضرت مُحدِّث ِسورتیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے اسے بخوشی قَبول کیا اور کتاب لاکر اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو پیش کردی مگر ساتھ میں یہ بھی فرمایا:جب مُلاحَظہ فرمالیں تو بھیج دیجئے گا،اس لیے کہ آپ کے یہاں تو بہت کتابیں ہیں، میرے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
…فاضل بریلوی علمائے حجاز کی نظر میں،ص۶۷بتغیر قلیل
2…تجلیات امام احمد رضا، ص۲۱بتغیر قلیل