Book Name:Imam e Ahle Sunnat ka Shauq e Ilm e deen
حاصِل کرے ،جس سے آدَمی صَحِیحُ العَقِیدَہ سُنّی بنتا ہے اور جن کے اِنکارومُخالَفَت سے کافِر یاگُمراہ ہوجاتا ہے۔اِس کے بعدمَسائلِ نَماز یعنی اِس کے فَرائِض وشَرائط و مُفسِدات(نمازتوڑنے والی چیزیں)سیکھےتاکہ نَمازصحیح طور پراداکر سکے۔ پِھر جَب رَمَضانُ الْمُبارَک کی تَشْرِیف آوَری ہوتوروزوں کے مَسائِل،مالِکِ نِصابِ نامی(یعنی حقیقۃً یاحکماً بڑھنے والے مال کے نِصاب کامالک)ہوجائے توزکوٰۃ کے مَسائِل، صاحِبِ اِستِطاعَت ہوتو مَسائلِ حَج،نِکاح کرنا چاہے تواِس کے ضَرُورِی مَسائِل، تاجِرہوتوخریدوفَروخْت کےمَسائِل، مُزارِع یعنی کاشْتکار (اورزمیندار) پرکھیتی باڑی کے مسائل،مُلازِم بننے اورمُلازِم رکھنے والے پراِجارہ کے مَسائِل۔ وَعَلٰی ھٰذَاالْقِیاس(یعنی اور اِسی پرقِیاس کرتے ہوئے)ہرمُسلمان عاقِل وبالِغ مردوعورت پراُس کی مَوجُودَہ حالَت کے مُطابِق مَسئَلے سِیکھنا فَرْضِ عین ہے۔اِسی طرح ہرایک کیلئے مَسائلِ حَلال وحَرام بھی سیکھنا فَرْض ہے۔نیزمَسائلِ قَلْب (باطِنی مسائل) یعنی فرائضِ قَلْبِیَّہ(باطنی فَرائض)مَثَلاً عاجِزی واِخْلاص اورتَوکُّل وغیرہا اوران کوحاصِل کرنے کا طریقہ اورباطِنی گُناہ مَثَلاًتکبُّر،رِیاکاری، حَسَدوغیرہااوران کا عِلاج سیکھنا ہر مسلمان پراَہَم فَرائِض سے ہے۔(کفریہ کلمات کے بارے میں سُوال جواب ،ص ۳۴۲)
افسوس!صد افسوس!آج مسلمانوں کی اکثریت فرض علوم سیکھنے سے بھی غافل ہے، یاد رکھئے! ابھی وَقْت ہے فرض عُلوم سيكھ لیجئے، ورنہ سانسیں رُکتے ہی علم ِدین حاصل کرنے کایہ انمول موقع بھی ہاتھ سے چلاجائے گا۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ فی زمانہ دعوتِ اسلامی نے ہمارےلئےعلمِ دین حاصل کرنا بہت ہی آسان کردیا ہے۔ مدنی مُنّوں کی بہتر تعلیم وتربیت کیلئے مدارسُ المدینہ ،دارُالمدینہ اور درسِ نظامی (عالم کورس ) کرنے کے خواہشمنداسلامی بھائیوں اوراسلامی بہنوں کیلئے جامعاتُ المدینہ قائم ہیں۔سُبْحَانَ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ!100فیصدی اسلامی چینل یعنی"مدنی چینل"ایک الیکٹرانک مبلغ کی حیثیت سے گھر گھر نیکی کی