Book Name:Imam e Ahle Sunnat ka Shauq e Ilm e deen
بلکہ ایسی ذِہْن نشین بھی فرمالی کہ خود ارشاد فرماتے ہیں:”اللہ عَزَّوَجَلَّ کے فضل و کرم سے اُمید ہے کہ دو(2) تین(3) مہینے تک تو (اس کتاب سے)جہاں کی عبارت کی ضرورت ہو گی (اپنے)فتاویٰ میں لکھ دوں گا اور مضمون تواِنْ شَـآءَ اللہعَزَّوَجَلَّعُمر بھر کیلئےمحفوظ ہو گیا ہے۔“آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکےاس قول سے یہ حقیقت روزِ روشن کی طرح واضح ہوگئی کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہوقت کی اَہَمیَّت اورعلمِ دِیْن کی قدر ومنزلت سے خُوب واقف تھے۔
تحصیلِ علمِ دین کا حیرت انگیز جذبہ
آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہنےاپنی پوری زندگی حُصُولِ علم اوراشاعتِ علم کیلئےوقف کررکھی تھی، آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا کوئی لمحہ بھی بیکار نہ گُزرتا ،حصولِ علم کا یہ مُبارک سفرآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے بچپن ہی سے شروع ہوچکا تھا،وجہ اس کی یہ تھی کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا تعلق خالص مذہبی اور علمی گھرانے سے تھا۔آپ کے والدِ گرامی اور دادا جان بھی عالمِ باعمل تھے۔ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکے بچپن میں شوقِ علم ِ دِین کا یہ عالَم تھا کہ بغیر کہے خودہی پڑھنے چلے جاتے،جُمعہ کے دن بھی جانا چاہا مگر والدِ مُحترم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے منع فرمانے سے رُک گئے اورخود ہی یہ سمجھ لِیا کہ ہفتے میں جُمعہ کے دن کی بہت اَہمیَّت ہے لہٰذا اسی وجہ سے نہیں پڑھنا چاہئے ،باقی چھ(6) دن پڑھنے کے ہیں۔(1)
لہٰذا ہمیں بھی چاہیے کہ اپنے اندر علمِ دِیْن سیکھنے کا شوق پیدا کریں اورخُوب محنت ولگن کے ساتھ علمِ دِیْن حاصل کریں اور بِلاوجہ سُستی کرکے علم کی برکتوں سے ہر گز محروم نہ رہیں ۔آئیے!حُصُولِ علمِ دِیْن کا شوق پیدا کرنے کیلئے تین (3)فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سُنتے ہیں۔
(1) مَـنْ خَرَجَ فِي طَلَبِ الْعِلْمِ فَهُوَ فِي سَبِيْلِ اللَّهِ حَتّٰى يَـرْجِعَجوشخص طلبِ علم کے لیے گھر سے نکلا تو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
…حیاتِ اعلی
حضرت،۱/۶۹
بتغیر قلیل