Book Name:Imam e Ahle Sunnat ka Shauq e Ilm e deen
پاک سے بے حد مَحَبَّت فرماتے تھے جبھی تو صرف ایک ماہ کی قلیل مدت میں پورا قرآنِ پاک حفظ کرلیا۔ جبکہ ہماری حالت یہ ہے کہ تلاوتِ قرآنِ پاک نہیں کرتے اور بعض کو یہ سعادت صر ف رمضانُ المبارک میں ہی نصیب ہوتی ہے ۔ابھی رمضان المبارک کا مہینا گزرا جس میں ہم نے پانچوں نمازیں مسجد میں ادا کی ہوں گی ، دیگر نیک اعمال کے ساتھ ساتھ تلاوتِ قرآن کا بھی معمول رہا ہوگا اگر ہم پُورا سال ہی تلاوتِ قرآن کی عادت بنالیں ،تلاوت کے ساتھ ترجمہ وتفسیر خزائن العرفان/ نورالعرفان/صِرَاطُ الْجِنَان پڑھ کر غورو فکر کریں اور عمل کیلئے کوشش بھی کرتے رہیں تو اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ وَجَلَّ سارا سال ہی اس کی برکتوں سے فیضیاب ہوتے رہیں گے ، دل ودماغ كو سكون ملے گا ، گھر دُکان اور کاروبار میں برکتوں کا نزول ہوگا، رحمتوں کے دروازے کھلیں گے،بیماریوں سے نجات ملے گی ،مصائب و مشکلات سے چھٹکارا ملنے کے ساتھ ساتھ قبر و آخرت کے معاملات آسان ہوں گے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ اور اس کے رسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی رضا حاصل ہوگی۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اعلی حضرت ،امام اہلسنت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کو جس طرح قرآنِ پاک سے بے اِنتہا مَحَبَّت تھی اسی طرح حدیثِ رسول سے بھی آپ كو بے حد لگاؤ تھا ۔چُنانچہایک بار اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سے سوال کیا گیا کہ آپ نے حدیث شریف کی کون کون سی کتابیں پڑھی ہیں ؟ تو امامِ اہلسنت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے بخاری، مسلم، ترمذی ، ابنِ ماجہ، نَسائی، مِشکوۃ، جامعِ صغیر، جامعِ کبیر، مُسندِ امامِ اعظم، مُسندِ امام شافعی، مُسندِ امام احمد، سُنَنِ دارِمی سمیت حدیث شریف کی تقریباً تیس (30) کتابوں کےنام ارشاد فرمائے اورآخر میں ارشاد فرمایا کہ پچاس(50) سے زائد کتبِ حدیث میرے درس و تدریس اور مطالعہ میں رہی ہیں۔ (اظہار الحق الجلی:۴۰، بتغیر)