Book Name:Nekiyon kay Harees
روزہ رکھا، جنازے میں شرکت کی، مسکین کو کھانا کھلایا اور مریض کی عیادت کی تو غیب کی خبریں دینے والے نبی، دو جہاں کے اُجالے نبی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم نےانہیں جنت کی خوشخبری سنائی، سبحان اللہ! معلوم ہوا کہ روزہ رکھنا، جنازے میں شرکت کرنا،مِسکین کو کھانا کھلانا،مریض کی عِیادت کرنا جنت میں لے جانے والے اعمال ہیں۔
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
(2)زخمی حالت میں بھی نمازادافرمائی
امیر المومنین حضرتِ سیِّدُنا عمر فاروقِ اعظمرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ پرنمازِ فجر سے پہلے خنجر سے قاتِلانہ حملہ کیا گیا،مگرآپ شدید زخمی ہونے کے باوجود اپنی زندگی کے آخری سانس تک نَماز کا اِہتمام کرتے رہے ،چنانچہ حضرتِ سیِّدُنا مِسوَر بِن مَخرَمَہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ جب حضرتِ سیِّدُنا عمر فاروقِ اعظمرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُکو نیزے سے زخمی کیا گیا تو میں اور ابنِ عباس (رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا)حضرتِ سیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُکی خدمت میں حاضر ہوئے،ان پرکپڑا ڈالاہوا تھا،ہم نے کہا:یہ نمازکے نام پرجتنی جلدی اٹھیں گے کسی اورچیزکے نام سے نہیں اُٹھیں گے،چنانچہ ہم نے عَرض کی:یاامیرَالمُومِنِین!نماز!!یہ سن کرحضرتِ سیِّدُناعمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ اُٹھے اورفرمایا :اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی قسم!جونماز تَرک کرے اس کا اسلام میں کوئی حصہ نہیں ۔ پھر آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے زخمی حالت میں بھی نماز اداکی ۔(مصنف ابن ابی شیبہ، ج۸،ص۵۷۹،حدیث۱۲ملخصاً)
٭……میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی آپ نے نماز سے مَحَبَّت اورنیکیوں کی حرص دیکھی، شدید زخمی حالت میں بھی آپ نےنماز ادا فرمائی، آج مسلمانوں کی غالب اکثریت بدقسمتی