Book Name:Nekiyon kay Harees
میں اچھی نیّت ہوگی تویہ حرصِ محمودبن جائے گی اور اگر بُری نِیَّت ہوگی تویہی مذموم ہو جائے گی ۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمیں اپنی حِرْص کو اُن کاموں میں صرف کرنا چاہیے جن سے ہمیں دنیا وآخرت کا نفع حاصل ہواور یہ خوبی صِرْف نیکیوں کی حرص میں ہی پائی جاتی ہے کیونکہ یہی حرص انسان کی بخشش ومغفرت کا ذریعہ اور جَنَّت کے اعلیٰ درجات میں پہنچانے کا وسیلہ بنتی ہے اور قرآن ِ پاک میں اس کی ترغیب بھی دلائی گئی ہے۔
وَ سَارِعُوْۤا اِلٰى مَغْفِرَةٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَ جَنَّةٍ عَرْضُهَا السَّمٰوٰتُ وَ الْاَرْضُۙ-اُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِیْنَۙ(۱۳۳) (پ۴،آل عمران ،۱۳۳)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اور دوڑواپنے رب کی بخشش اور ایسی جنت کی طرف جس کی چوڑان میں سب آسمان وزمین آجائیں پرہیزگاروں کے لئے تیار رکھی ہے ۔
صِراطُ الجنان جلد 2 صفحہ 53 پر اس آیتِ کریمہ کی تفسیر میں ہے کہ گناہوں سے توبہ کرکے، اللہ عَزَّوَجَلَّ کے فرائض کو ادا کرکے، نیکیوں پر عمل پیرا ہوکر اورتمام اعمال میں اخلاص پید اکرکے اپنے ربّ عَزَّوَجَلَّ کی بخشش اور جنّت کی طرف جلدی کرو۔
سرکارِ نامدار، مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّمنے بھی نیک عمل کے فضائل بیان کرتے ہوئے اس کی ترغیب دلائی ہے،چنانچہ فرمانِ مصطفے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہے:اِحْرِصْ عَلٰی مَایَنْفَعُکَ وَاسْتَعِنْ بِاللّٰہِ وَلَاتَعْجِزْ یعنی اس پر حرص کرو جو تمہیں نفع دے اور اللہ سے مدد مانگو عاجز نہ ہو۔(صحیح مسلم،کتاب القدر،باب فی الامر بالقوۃ۔۔۔ الخ، الحدیث :۲۶۶۴،ص۱۴۳۲)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آیتِ مبارکہ اور حدیثِ طیّبہ سے معلوم ہوا کہ ہمیں اپنی بخشش ومغفرت کروانے اور جنت کے اعلیٰ درجات پانے کیلئے ایسے کام کرنے چاہئیں کہ جس میں ہماری آخرت کا