Book Name:Nekiyon kay Harees
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہم نیکیوں کی حرص کے متعلق سُن رہے ہیں یقیناً اچھی چیزوں کی حرص کرنااور انہیں اپنانے کی کوشش کرنا شریعت کو مطلوب ہے، جس طرح مال ودولت کے حریص لوگ مالداروں کو اپنا آئیڈیل بناتے ہیں،اسی طرح نیکیاں کرنے کا جذبہ بڑھانے اوراس راہ میں پیش آنے والی مشقتوں کو برداشت کرنے کا حوصلہ پانے کیلئے ہم اپنے بزرگانِ دین رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰیکو اپنا آئیڈیل بنالیں تو اس طرح ان پاکیزہ ہستیوں کی زندگی ہمارے لئے مَشعلِ راہ بن جائے گی اور ہم بھی نیکیوں کے حریص بن جائیں گے ۔جتنی فِکْر ایک دنیا دار کو اپنی دنیا بنانے کی ہوتی ہے اس سے کہیں زیادہ ان نُفُوسِ قُدسیہ کواپنی آخرت سنوارنے کی دُھن ہوتی تھی۔ ان کے حالاتِ زندگی سے بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ یہ حضرات نیکیوں کے کس قدر حریص ہوا کرتے تھے! آئیے ان نیک ہستیوں کی عبادت وریاضت کے احوال سنتے ہیں ۔
(1)صدیقِ اکبر کا شوقِ عبادت!
حضرتِ سیِّدُناابوہریرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ سرکارِ والا تَبار، ہم بے کسوں کے مددگار، شفیعِ روزِ شُمار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّمنے دریافت فرمایا: آج تم میں سے کس نے روزہ رکھا ؟تو حضرتِ سیِّدُناصِدِّیقِ اکبررَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنے عَرض کی : میں نے ۔پھرپوچھا:آج تم میں سے کس نے جنازے میں شرکت کی ؟ توآپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنے عَرض کی :میں نے۔ دریافت فرمایا:آج تم میں سے کس نے مِسکین کو کھاناکھلایا ؟ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے عَرض کی: میں نے۔ اِرشاد فرمایا: آج تم میں سے کس نے مریض کی عیادت کی؟ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے عَرض کی : ”میں نے۔“توبحرو بَر کے بادشاہ ، دو عالَم کے شَہَنشاہ ، اُمّت کے خیر خواہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّمنے اِرشادفرمایا: جس کسی میں یہ خَصلتیں جمع ہو جائیں وہ جنت میں داخِل ہوگا۔(صحیح مسلم ،ص۵۱۳حدیث۱۰۲۸)
٭……میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حضرت سیدنا صدیقِ اکبر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے ایک ہی دن میں