Book Name:Nekiyon kay Harees
(مُسْتَدْرَک لِلْحَاکمْ ج۲ ص۶۴۷ حدیث۳۰۸۰)
٭……سُورَۂ نَصْرچوتھائی قرآن کے برابر ہے، سُورَۂ کَافِرُوْنیہ بھی چوتھائی قرآن کے برابر ہے، سُورَۂ اِخْلاَصتہائی قرآن کے برابر ہے، سُورَۂ زِلْزَال نصف قرآن کے برابر ہے۔
اللہ تعالیٰ حضرتِ عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے صدقے میں ہمیں نیکیوں کا حریص بنائے اور کثرتِ تلاوتِ قرآن کا شرف عطا فرمائے۔
عطا ہو شوق مولیٰ مدرَسے میں آنے جانے کا
خدایا ذوق دے قرآن پڑھنے کا پڑھانے کا
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
(4)افسوس ! میں نے آدھی عبادت کم کردی:
حضرت سَیِّدُنا کَہمَس بن حسن رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْھ روزانہ ایک ہزار(1000)نوافِل پڑھتے تھے،جب فارِغ ہوتے تو چلنے کی سَکت باقی نہ رہتی تھی۔ اس کے بعدبھی قَناعت سے کام نہ لیتے تھے بلکہ عاجِزی کرتے ہوئے اپنے نَفس سے فرماتے:اےہربُرائی کے مرکز!اب دوسری عبادت کے لئے اُٹھ۔جب آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْھآخری عمر میں کمزور ہوگئے توروزانہ500 رکعتیں پڑھاکرتے تھے،اس پربھی یہ فرماتے:افسوس!میں نے آدھی عبادت کم کر دی! (تنبیہ المغترین،الباب الثانی ،ص۱۳۸)
٭……میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! حضرت سَیِّدُنا کَہمَس بن حسن رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْھ کاشوقِ عِبادت اورنیکیوں کی حرص دیکھئے،جسمانی کمزوری کے باوجود بھی آپ روزانہ ایک ہزار(1000)نوافل اور آخری عمر میں بھی پانچ سو (500)نوافل ادا فرماتے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ!مدنی انعامات کے عاملین خوش نصیب عاشقانِ رسول روزانہ تہجد،اِشراق و چاشت،تَحِیَّۃُ الوُضُو،تَحِیَّۃُ الْمَسْجِد،اوّابین،صلوٰۃ التوبہ