Book Name:Sadr-ush-Shari'ah ki Deni Khidmaat
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بیان کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چندسُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتا ہوں ۔تاجدارِ رسالت ، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مُصْطَفٰے جانِ رحمت، شمعِ بزمِ ہدایت ،نَوشَۂ بزمِ جنّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔(1)
سینہ تری سُنَّت کا مدینہ بنے آقا
جنَّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا
آئیے!شیخ طریقت،امیر اہلسنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رسالے”101 مدنی پھول“ سے جوتے پہننے کی سنتیں اور آداب سنتے ہیں:پہلے دو فرامینِ مصطفے ملاحظہ ہوں:
٭جوتے بَکَثرت استعمال کرو کہ آدَمی جب تک جُوتے پہنے ہوتا ہے گویا وہ سُوار ہوتا ہے۔(2)(یعنی کم تھکتا ہے) ٭ جب تم میں سے کوئی جوتے پہنے تو دائیں(یعنی سیدھی )جانب سے اِبتِدا کرنی چاہیے اور جب اُتارے تو بائیں(یعنی الٹی)جانب سے اِبتِداکرنی چاہیے تاکہ دایاں(یعنی سیدھا)پاؤں پہننے میں اوّل اور اُتارنے میں آخِری رہے۔(3)نزھۃُ القاری میں ہے :مسجد میں داخِل ہوتے وقت حکم یہ ہے کہ پہلے سیدھا پاؤں مسجد میں رکھے اور جب مسجد سے نکلے تو پہلے اُلٹا پاؤں نکالے ۔ مسجد کے داخلے کے وقت اِس حدیث پر عمل دشوار ہے۔ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن نے اِس کا حل یہ ارشاد فرمایا ہے :جب مسجد میں جاناہو تو پہلے اُلٹے پاؤں کو نکال کر جُوتے پر رکھ لیجئے پھر سیدھے پاؤں سے جُوتا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
[1]… مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵
2… مُسلِم، ص۱۱۶۱،حدیث:۲۰۹۶
3… بُخاری، ۴ / ۶۵،حدیث:۵۸۵۵