Book Name:Sadr-ush-Shari'ah ki Deni Khidmaat
(وسائل بخشش(مُرَمَّم)،ص۱۰۲)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!جو حکایت ہم نے ابھی سُنی اُس میں خصوصاً ان لوگوں کے لئے درسِ عبرت ہے کہ جو صدرُ الشریعہرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی عظمتوں کے گُن گاتے اور آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی عقیدت و محبت کا دم بھرتے ہیں مگر افسوس کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ جیسی مدنی سوچ اپنانے سے قاصر ہوتے ہیں کیونکہ ایسوں کے قیمتی ایام اللہعَزَّ وَجَلَّ اور اس کے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے بتائے ہوئے کاموں میں خرچ ہونے کے بجائے گھنٹوں گھنٹوں تاش،لُڈو،پتنگ بازی ،کرکٹ،فٹ بال اورویڈیو گیمز کھیلنے یا دیکھنے،چوراہوں یا ہوٹلوں وغیرہ پر بیٹھ کر گپیں ہانکنے،فلمیں ڈرامے دیکھنے،موسیقی سننے یا پھرموبائل،کمپیوٹر اورانٹرنیٹ،سوشل میڈیا(Social Media) کے فضول استعمال کی نذر ہوجاتے ہیں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
٭ٹیلیفون(موبائل)،انٹر نیٹ،سوشل میڈیا(Social Media) کاغیرضروری اِستعمال٭لوگوں سے غیر ضروری میل جول٭فُضُول گفتگو(یعنی جس کا نہ کوئی دِینی فائدہ ہونہ دُنیوی)میں لگے رہنا ٭روزمَرّہ کے معمولات کا جائزہ نہ لینا٭خلوت نشینی سے اِجتناب(یعنی الگ تھلگ رہنے سے بچنا)٭زِیادہ سونا٭جان بُوجھ کر سُستی کرتے ہوئے معاملات میں تاخیر کرنا٭کسی سے کچھ سیکھ کر یا اوروں کے تَجرِبات سے فائدہ اٹھانے کے بجائے ہر چیز کا خود تجربہ کرنا(کیونکہ اس طرح وقت کافی صَرف ہوتا ہے جبکہ کسی کے تجربات سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے وقت کی بچت کی جا سکتی ہے)٭طے شدہ وقت پر کام ختم نہ کرنا ٭وقت ہونے کےباوجود بھی وقت کی کمی کا رونا روتے رہنا٭بُری دوستی و بُری صحبت میں رہ کروقت کوبربادکرنا وغیرہ۔