Book Name:Maut aur Qabr ki Tayyari
گناہوں کی نحوست بڑھ رہی ہے دم بدم مولیٰ کمر توڑی ہے عصیاں نے، دبایا نفس و شیطاں نے گناہوں نے مجھے ہائے! کہیں کا بھی نہیں چھوڑا اندھیری قبر کا احساس ہے پھر بھی نہیں جاتیں گنہ کرتے ہوئے گر مر گیا تو کیاکروں گا میں |
میں توبہ پر نہیں رہ پارہا ثابِت قدم مولیٰ نہ کرنا حشر میں رُسوا، مِرا رکھنا بھرم مولیٰ کرم ہو از طفیلِ سیِّدِ عَرب و عجم مولیٰ! گناہوں کی خدایا عادتیں، فرما کرم مولیٰ بنے گا ہائے میرا کیا کرم فرما کرم مولیٰ |
(وسائلِ بخشش مُرمّم، ص 97)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
مِنْھاجُ الْعابِدِیْن میں ہے، حضرتِ سیِّدُنا فُضَیْل بِنْ عِیَاض رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اپنے ایک شاگِرد کے نَزع کے وَقت تشریف لائے اور اُس کے پاس بیٹھ کر سورۂ یٰس شریف پڑھنے لگے۔ تو اُس شاگِرد نے کہا:’’سورۂ یٰس پڑھنا بند کر دو۔پھر آپ نے اسے کلمہ شریف کی تلقین فرمائی۔و ہ بولا:میں ہرگزیہ کلمہ نہیں پڑھوں گا، میں اِس سے بَیزار ہوں۔ بس اِنہی الفاظ پر اس کی موت واقِع ہوگئی۔
حضرتِ سیِّدُنافُضَیل بِنْ عِیَاضرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کو اپنے شاگِرد کے بُرے خاتِمے کا سخت صدمہ ہوا ۔ چالیس (40)روز تک اپنے گھر میں بیٹھے روتے رہے۔ چالیس (40)دن کے بعد آپ نے خواب میں دیکھا کہ فِرِشتے اُس شاگرد کو جہنَّم میں گھسیٹ رہے ہیں۔ آپ نے اُس سے پوچھا: کس سبب سے اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے تیری مَعرِفَت سَلب فرمالی؟ حالانکہ میرے شاگردوں میں تیرا مقام بَہُت اونچا تھا! اُس نے جواب دیا:3 عُیُوب کے سبب سے: (۱)چُغلی کہ میں اپنے ساتھیوں کو کچھ بتاتا تھا اور آپ کو کچھ (۲) حَسَد کہ میں اپنے ساتھیوں سے حَسَد کرتا تھا (۳) شراب نَوشی کہ ایک بیماری سے شِفاپانے کی غَرَض سے طبیب کے مشورہ پر ہر سال شراب کا ایک گلاس پیتاتھا۔(مِنھاجُ العابِدین،ص۱۵۱)