Book Name:Allah Say Muhabbat Karnay Walon Kay Waqiat
کے بدن کمزور اور رنگ بدلا ہوا تھا۔ آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے فرمایا:تمہارے اس حال کا سبب کیاہے؟انہوں نے عرض کی:دوزخ کی آگ کا خوف۔آپ عَلَیْہِ السَّلَامنے ارشاد فرمایا:اللہ عَزَّ وَجَلَّ پر حق ہے کہ خائفین کو جہنم سے امان نصیب کرے۔پھر آپ عَلَیْہِ السَّلَام کا گزر ان کے علاوہ دیگر3 اشخاص پر ہوا،جو اُن سے بھی زیادہ کمزورتھےاور رنگ ان سے بھی زیادہ بدلا ہوا تھا۔ استفسار فرمایا: تمہاری اس حالت کا سبب کیا ہے؟انہوں نے جواب دیا:جنت کا شوق۔ ارشادفرمایا:اللہ عَزَّ وَجَلَّ پر حق ہے کہ تمہیں وہ عطا کرے، جس کے تم امید وار ہو۔پھر آپ عَلَیْہِ السَّلَام 3 اور آدمیوں کے پاس سے گزرے جو سابقہ دونوں گروہوں سے زیادہ کمزور اور مُتَغَیّر رنگ والے تھے اوران کے چہروں پر گویا نُور کے آئینے تھے، حضرتِ سیِّدُنا عیسٰی عَلَیْہِ السَّلَامنے ان سے فرمایا:تمہاری اس حالت کا سبب کیا ہے؟انہوں نے جواب دیا:ہم اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے محبت کرتے ہیں۔ آپ عَلَیْہِ السَّلَامنے 3 بار کہا:تم ہی لوگ مُقَرَّب ہو۔(یعنی اللہ عَزَّ وَجَلَّ کا زیادہ قُرب تم لوگوں کو بھی حاصل ہے)
قلب میں یاد تیری بسی ہو ذِکر لب پر تِرا ہر گھڑی ہو
مستی و بے خُودی اور فنا کی میرے مولیٰ تُو خیرات دیدے (وسائلِ بخشش مُرمّم،ص 109)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!غور کیجئے!اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے محبت کرنے والوں کا محبت اِلٰہی میں کیا حال ہوا کرتا تھا کہ یہ حضرات حقوقُ اللہ اور حقوقُ العباد کی کس قدر پابندی کیا کرتے، نیکیوں کی طرف رغبت اور گُناہوں سے کیسی نفرت کِیا کرتے تھے ،عبادتِ الٰہی کی کثرت انہیں کمزور و نڈھال کردیا کرتی اور ان کی رنگت تبدیل کردیا کرتی تھی،آج ہم اپنی حالت پر غور کریں کہ نیکیاں پلّے نہیں اور گُناہوں کا