Book Name:Allah Say Muhabbat Karnay Walon Kay Waqiat
جھوٹ غیبت چغلی اور گالی گلوچ نہ نکلے،اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی رِضا کے لئے مسلمانوں کی حقیقی محبت و ہمدردی ہمیں نصیب ہوجائے ،اے کاش! غیبت سے ہمیں نجات مل جائے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
محبتِ الہی کیلئے حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام کی دُعا
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی حقیقی محبت حاصل کرنے کے لئے اللہ والوں کے نقشِ قدم پر بھی چلنا چاہئے اور ساتھ ہی ساتھ محبتِ الٰہی کے حصول کے لئے دُعابھی کرنی چاہئے، حضرت سیِّدُنا داؤد عَلَیْہِ السَّلَام انتہائی عبادت گزار اورمحبتِ اِلٰہی سے سرشار ہونے اور اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے برگُزیدہ نبی ہونے کے باوجود اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے اس کی محبت کا سوال کیا کرتے تھے۔ چنانچہ
حضرت سیّدناابودرداء رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے نبی اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ معظم ہے: حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام یہ دعا مانگا کرتے تھے۔ اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ حُبَّکَ وَحُبَّ مَنْ یُّحِبُّکَ وَالْعَمَلِ الَّذِیْ یُبَلِّغُنِیْ حُبَّک یعنی یااللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ!میں تجھ سے تیری، تیرے محبوب بندوں کی محبت کا اور ان اعمال کی محبت کا سوال کرتاہوں جو مجھے تیری محبت تک پہنچا دیں، اَللّٰہُمَّ اجْعَلْ حُبَّکَ اَحَبَّ اِلَیَّ مِنْ نَفْسِیْ وَمَالِیْ وَاَہْلِیْ وَمِنَ الْمَاءِ الْبَارِدِ یعنی :اے اللہعَزَّ وَجَلَّ !اپنی محبت کو میرے لئے میری جان ومال، اہل وعیا ل اور ٹھنڈے پانی سے زیادہ محبوب بنادے۔ (مشکاۃ المصابیح کتاب الدعوات باب جامع الدعا،۱/ ۴۶۵ حدیث:۲۴۹۶)
مِرے دِل سے دنیا کی چاہت مِٹا کر کر اُلفت میں اپنی فنا یا اِلٰہی
عبادت میں گزرے مری زندگانی کرم ہو کرم یا خدا یا الٰہی!
تُو اپنی وِلایت کی خیرات دیدے مِرے غوث کا واسطہ یا اِلٰہی!