Book Name:Allah Say Muhabbat Karnay Walon Kay Waqiat
ہوتے تھے آئیے سنتے ہیں:چنانچہ
دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب ”حکایتیں اور نصیحتیں“صفحہ 211 پر ہے : حضرت سیِّدُنا ذُوالنُّون مصری رَحمَۃُاللہِ عَلَیہفرماتے ہیں کہ'' ایک دفعہ میں ایک پہاڑ میں گھوم پھر رہا تھا۔جب میں ایک ایسی وادی سے گزرا جس میں بہت سے درخت ، نباتات اور پھل تھے تو میں اللہ عزَّوَجَلَّ کی قدرت اور حُسنِ کاریگری کے بارے میں غور وفکرکرنے لگا۔ اچانک مجھے ایک آواز سنائی دی جس نے میرے سب آنسوؤں کوبہا دیااورمیری آتشِ عشق بھڑک اُٹھی۔ چنانچہ، میں اس آواز کے پیچھے پہاڑ کے نچلے حصے میں ایک غار کے دہانے تک پہنچ گیا۔ وہ کلام غار کے اندر سے سنائی دے رہا تھا۔ میں اندر گیا تو وہاں ایک عبادت گزار شخص کو پایا جو نہایت ہی کمزور تھااور اس پر مقبولیت کے آثار نمایاں تھے،میں نے اس کو یہ کہتے ہوئے سنا: ''پاک ہے وہ ذات! جس نے عُشَّاق کے دلو ں کو اپنی بارگاہ میں مناجات کے ذریعے زندہ کیا اور ان کو طلب ِ معاش کی مشقت سے بے نیاز کر دیا۔ اب وہ صرف اسی پر بھروسا کرتے ہیں اور اس نے انہیں اپنی محبت کے لئے چُن لیا تواب وہ صرف اسی کے مشتاق ہیں ۔'' جب اس نے مجھے محسوس کیاتو میں نے کہا: ''اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ، اے غموں کے رفیق اور دکھوں کے ہم نشین!'' تواس نے جواب دیا: ''وَعَلَیْکَ السَّلَام، آپ کوکس نے اُس شخص کا راستہ دکھایا جسے خوفِ الٰہی نے مخلوق سے علیحدہ کر رکھا ہے اور جو اپنے نفس کے محاسبہ کی وجہ سے کلام میں فصاحت سے غافل ہے؟ ' ' تو میں نے کہا: ''مجھے غور وفکر کی رغبت اور پُراسرار اولیاء ِکرام رَحِمَہُمُ اللہ تعالٰی کے بارے میں جاننے کی خواہش آپ کے پاس لائی ہے۔''تواس نے کہا:''اے نوجوان! بے شک اللہ عزَّوَجَلَّ کے کچھ بندے ایسے ہیں کہ جن کے دلوں میں ان کی اپنے محبوب ِحقیقی سے انتہائی محبت اثرانداز ہوتی ہے تو اس کے ساتھ شدید محبت کی بنا پر ان کی ارواح عالمِ ملکوت میں سیرکرتی ہیں اور اللہ عزَّوَجَلَّ کے جمع شدہ خزانوں کو دیکھتی ہیں تو ذاتِ باری