Book Name:Tawakkul Or Qanaat
1. قناعت کرنے والا اسباب سے زِیادہ خالقِ اسباب پر نظر رکھتا ہے۔
2. قناعت اختیار کرنااللہ عَزَّ وَجَلَّکے نیک بندوں کی عادت ہے، قناعت کرنے والے دنیا کے بے شمار غموں اور پریشانیوں سے نجات پا جاتے ہیں ۔
3. قناعت بندے کو حرص اور لالچ سے بچائے رکھتی ہے۔
4. قناعت اِنسان کوخواہشات کا پیروکاربننے سے بچا لیتی ہے اور اس کی برکت سے زندگی سکون اور اِطمینان سے بسر ہوتی ہے۔
5. قناعت کی برکت سے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی راہ میں خرچ کرنےکا جذبہ ملتا ہے۔
6. قناعت ،دل سے دُنیا کی مَحَبَّت ختم کردیتی ہے۔
7. قناعت کرنے والا،اللہ عَزَّ وَجَلَّ اوراس کے مدنی حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی بارگاہ میں محبوب بنتا ہے۔
8. توکُّل کرنے والے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کوپیارے ہیں۔
9. توکُّل بندۂ مومن کے دل میں نورِ ایمان کو مزید بڑھا تا ہے، پریشانیوں اور مصیبتوں میں توکُّل ہی استقامت ، صبر اور برداشت کا درس دیتا ہے۔
10. توکُّل کرنے والے پریشانیوں سے محفوظ ہو جاتے ہیں۔
11. توکُّل مخلوق کی محتاجی سے بچا لیتا ہے۔
12. توکُّل کرنے والے کودُنیا و آخرت کی بھلائی نصیب ہوتی ہے ۔
اللہ عَزَّ وَجَلَّ ہمیں توکُّل اور قناعت کی دولت سے مالامال فرمائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں بھی توکُّل و قناعت کی عظیم دولت