Book Name:Aankhon Ka Tara Naam e Muhammad
کَربَلا والوں کا صَدَقَہ یانبی!
دُور ہوں رَنج و اَلَم چَشمِ کرم
وِردِ لَب ہر دَم دُرُودِ پاک ہو
یا شَہِ عَرَب و عَجَم! چَشمِ کرم
(وسائل بخشش مرمم،ص۲۵۴)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
سُبْحٰنَ اللہعَزَّ وَجَلَّ !دُرُود شریف پڑھنے والا کس قَدَر بَخْتْوَرہےکہ اُس کا نام مع وَلَدِیت بارگاہِ رِسالَت میں پیش کیا جاتا ہے۔یہاں یہ نُکتَہ(Point)مدنی پھول بھی اِنْتِہائی اِیمان اَفروز ہے کہ قَبْرِ مُنَوَّر پر حاضِر فِرِشتے کو اِس قَدَرزِیادہ قُوَّتِ سَماعَت دی گئی ہے کہ وہ دُنیا کے کونے کونے میں ایک ہی وَقْت کے اندر دُرُودشریف پڑھنے والے لاکھوں مسلمانوں کی اِنْتِہائی دِھیمی آواز بھی سُن لیتاہے اور اُسے عِلْمِ غَیْب بھی عطا کیا گیا ہے کہ وہ دُرُودِ پاک پڑھنے والوں کے نام بلکہ اُن کے والِد صاحِبان تک کے نام جان لیتا ہے۔جب خادِم دربارِ رِسالت کی قُوَّتِ سَماعت اورعِلْمِ غَیْب کا یہ حال ہے تو سَرکارِ والا تَبار،مکّے مدینے کے تاجدار،مَحبوبِ پَرْوَرْدگارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اِخْتِیارات و عِلْمِ غَیْب کی کیا شان ہوگی!وہ کیوں نہ اپنے غُلاموں کو پہچانیں گے اور کیوں نہ اُن کی فَریاد سُن کربِاِذنِ اللہ تعالٰی اِمداد فرمائیں گے!
فَریاد اُمَّتی جو کرے حالِ زار میں ممکن نہیں کہ خَیْرِ بَشَر کو خَبَر نہ ہو
(حدائق بخشش،ص۱۳۰)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! حُصُولِ ثواب کی خاطِر بَیان سُننےسے پہلے اَچّھی اَچّھی نیّتیں کر