Book Name:Aankhon Ka Tara Naam e Muhammad
مَحافلِ نعت کا اِہْتِمام کرتے،صَدَقَہ و خَیْرات کرتے،سبز جھنڈے مدنی پرچم اور جھنڈیاں لگاتے، چَراغاں کرتے اور دُھوم دھام سے جَشنِ وِلادَت کی خوشیاں مَنا کر اپنی عقیدت و مَحَبَّت کا اِظہار کرتے ہیں۔مگر یاد رہے!ہر اَہَمّ کام کے کچھ ضروری آداب ہوتے ہیں،اِسی طرح جَشنِ عِیْدِ مِیْلَادُ النَّبِی مَنانے کے بھی کچھ آداب ہیں جن کا لحاظ رکھنا بہت ضروری ہے۔چُنانچہ جَشنِ وِلادَت مَناتے وَقْت کے موقع پر گلی یاسڑک وغیرہ پر اِس طرح سَجاوٹ کرنا کہ جس سے گاڑی والوں اور پیدل چلنے والوں کوتکلیف کا سامنا کرنا پڑے،ناجائز ہے۔چَراغاں دیکھنے کیلئے عَوْرَتوں کااَجنبی مَرْدوں کے درمیان بے پردہ نکلنا اور باپردہ عَوْرَتوں کا بھی مُرَوَّجَہ انداز میں مَردوں میں اِخْتِلاط(ایک ساتھ جمع ہونا)اِنتِہائی اَفْسوس ناک ہے جبکہ بجلی کی چوری (Theft)بھی ناجائز ہے،لہٰذا اِس سِلسلے میں بجلی فَراہم کرنے والے اِدارے سے رابِطہ کرکے جائزذَرائِع سے چَراغاں کی ترکیب بنایئے۔جُلوسِ مِیْلَاد میں حَتَّی الْامکان باوُضُو رہئے، نَمازِ باجماعت کی پابندی کا خیال رکھئے۔
شَیْخِ طریقت،اَمیرِاَہْلسُنَّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابُو بلال محمدالیاس عطّارقادِرِی رَضَوِی ضِیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہنے جَشنِ مِیْلَادمَنانے کے حوالے سے والے عاشقانِ مِیلادکواپنے مکتوب(Letter) میں کچھ اَہَمّ مَدَنی پُھول عطا فرمائے ہیں۔آئیے!ہم بھی وہ” مکتوبِ عطّار“تَوَجُّہ کے ساتھ سُنّنے کی سَعادت حاصل کرتے ہیں:
بِسْم اللّٰہِ الرَّحْمٰنِِ الرَّحِیم ط سگِ مدینہ محمدالیاس عطّارقادِرِی رَضَوِی عُفِیَ عَنْہُ کی جانِب سے تمام عاشِقانِ رُسول اسلامی بھائیوں/اسلامی بہنوں کی خِدمتوں میں جَشنِ وِلادَت کی خُوشی میں لہراتے ہوئے مدنی پرچموں ،جگمگاتے بلبوں اورنَنّھے نَنّھے قُمقُموں کوچُومتاہواجُھومتاہواشہد سے بھی میٹھا مکّی مَدَنی سلام
اَلسَّلامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ عَلٰی کُلِ حَال۔