Book Name:Aankhon Ka Tara Naam e Muhammad
ہے کہ عقیقے والے دن بچے کا نام”مُحَمَّد“ جبکہ پُکارنے کے لئے کوئی دُوسرا نام رکھ لیا جائے تاکہ نامِ ”مُحَمَّد“ کی بَرَکتیں بھی مِلیں اور نام کی بے اَدَبی سے بھی بچت ہوجائے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ ہمارے بُزرگوں کا بھی یہی مَعمول رہا ہے کہ وہ حُصُولِ بَرَکت کے لئے اپنے بچوں کے نام”مُحَمَّد“اور ادب کے تَقاضے کے پیشِ نَظر پُکارنے کے لئے کوئی دُوسرا نام تجویز فرماتے چُنانچہ
اَعلٰی حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا طریقَۂ کار
اعلیٰ حضرت،اِمامِ اَہلسُنّت مَوْلانا شاہ اِمام اَحمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اپنے سب بیٹوں، بھتیجوں کاعقیقے میں”مُحَمَّد“نام رکھا پھرنامِ اَقدَس کے آداب کو مَلْحُوظِ خاطِر رکھنے اور آپس میں پہچان کے لئے عُرْف جُدامُقَرَّر کئے ۔(فتاویٰ رضویہ ،۲۴/۶۸۹ملخصاً)
اِسی طرح جب عاشقِ اعلیٰ حضرت،اَمیرِ اَہلسُنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ سے کسی کا نام رکھنے کی درخواست کی جاتی ہے تو عُموماًآپ اُس بچے کا نام”مُحَمَّد“اور پُکارنے کے لئے عُرف مَثَلاً” رَجَب رَضا“رکھتے ہیں۔ نام کے ساتھ رَضا کااِضافہ‘اِمامِ اَہْلسُنّت مَوْلانا شاہ اَحمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی نِسْبَت(Relation) سے کرتے ہیں ۔(نام رکھنے کے اَحکام،ص۲۹)
اپنے رَضا کے قُربان جاؤں جس نے سِکھایا نامِ مُحمد
آنکھوں میں آکر دِل میں سَماکر رَنگت رَچا جا نامِ مُحمد
اپنے جَمِیْلِ رَضَوِی کے دِل میں آجا سَما جا نامِ مُحمد
(قبالۂ بخشش،ص۷۴)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ عُلَمائے کِرام نے اپنی کتابوں میں بھی نامِ