Faizan-e-Imam Azam

Book Name:Faizan-e-Imam Azam

واٰلہٖ وسلَّم کے مُبارَک قدموں کو بوسہ دىا یعنی چوم لیا، دل ہی دل میں اس بات پر بڑا حىران بھی تھا کہ ىہ ضعىف (کمزور)  شخص کون ہے ؟اتنے میں اللہ  پاک کے مَحبوب، دانائے غُیوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  قُوّتِ باطنى اور علمِ غیب کے ذَریعے مىری حیرت و اِسْتِعْجاب (حیرانی )کی کیفیّت جان گئے اور مجھے مُخاطَب کرکے فرماىا :”ىہ ابُوحنیفہ ہیں اور تمہارے امِام ہىں۔

حضرتِ سَیِّدُناداتا گنج بخش رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اپنا یہ خواب بیان کرنے کے بعد فرماتے ہیں کہ  اس سے مجھے مَعْلُوم ہوگیا کہ حضرتِ سَیِّدُنا امامِ اَعْظم ابُوحنىفہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ  کاشُمار ان لوگوں مىں سے ہے جن کے اَوصاف شَریعت کے قائم رہنے والے اَحْکام کى طرح قائِم و دائِم)یعنی ہمیشہ رہنےوالے) ہىں، ىہى وجہ ہے کہ حُسنِ اَخْلاق کے پیکر،مَحبوبِ رَبِّ اَکبر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ان سے اس قدر مَحَبَّت فرماتے ہىں اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کو امام ِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سےجو  مَحَبَّت ہے، اس سے ىہ معلوم ہوتاہے کہ جس طرح آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام سے خطا یعنی غلطی ممکن نہىں،اسى طرح اللہ  پاک اور رَسُوْلُ اللہ  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے کرم سے  حضرت سیِّدُنا امام اعظم ابُوحنىفہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بھى خَطا سے محفوظ ہیں ۔(کشف المحجوب ،ص:۱۰۱بتغیر قلیل)

ہمارے آقا ہمارے مَولیٰ، امامِ اعظم ابُو حنیفہ

ہمارے ملجاء ہمارے ماویٰ امامِ اعظم ابُو حنیفہ

زمانہ بھر نے زمانہ بھر میں بہت تَجسُّس کیا ولیکن

مِلا نہ کوئی اِمام تم سا امامِ اعظم ابُو حنیفہ

(دیوانِ سالک ،رسائلِ نعیمیہ، ص:۳۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اس حکایت سے جہاں ہمیں اِمام ِاعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ    کی عظمت