Faizan-e-Imam Azam

Book Name:Faizan-e-Imam Azam

ان کا معمول بن چکا تھا۔ گناہوں کا مریض ہونے کے ساتھ ساتھ جسمانی طور پر بھی بیمار تھے ،ان کی ناک کی ہڈی بڑھ چکی تھی اور دل میں بھی درد رہتا تھا جس کی وجہ سے ذہنی اذیت میں مبتلا رہتے تھے ۔ خوش قسمتی سے ایک مرتبہ  انہیں دعوتِ اسلامی کے تحت سُنّتوں کی تربیت کیلئے سفرکرنے والے مدنی قافلے میں سفر کرنےکی سعادت نصیب ہوئی،عاشقانِ رسول کی صحبت تو کیا میسر آئی ان کی تو زندگی میں مدنی انقلاب برپاہوگیا، راہِ خدا میں بسر ہونے والےاوقات کی بدولت ان کو اپنی بداعمالیوں پر شرمندگی ہونے لگی،انہوں نے اپنے تمام گناہوں سے توبہ  کی اور دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے  وابستہ ہو گئے ۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ!مدنی قافلے سے واپسی پر راہِ خدا میں مانگی جانے والی دعا کی برکت سے نہ صرف  ان کی ناک کی بڑھی ہوئی ہڈی درست ہو چکی تھی بلکہ کچھ ہی دنوں میں ان کے دل کا مرض بھی ختم ہوگیا۔

لوٹنے     رحمتیں      قافلے      میں       چلو             سیکھنے سُنتیں قافلے میں چلو

ہوں گی حل مشکلیں قافلےمیں چلو              دور ہوں آفتیں قافلے میں چلو

  صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

امامِ اعظم کا اندازِ تجارت!

میٹھےمیٹھے اسلامی بھائیو!امامِ اَعْظم ابُوحنیفہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نےدَرْس وتدریس اور عبادتِ  رَبِّ ذُوالجلال کے ساتھ ساتھ حُصُولِ رزقِ حلَال کے لئے تجارت کا پیشہ بھی اختیار فرمایا ۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ تجارت میں بھی لوگوں سے بھلائی،خیر خواہی اورشَرعی اُصُولوں کی نہ صرف خُود  پاسداری فرماتے،بلکہ اپنے ساتھ کام کرنے والوں کو بھی اس کی تاکید فرماتے۔چنانچہ

 حضرت سیِّدُناحَفْص بن عبدُالرحمٰن عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن  حضرت سیِّدُنا امامِ اَعْظم ابُو حنیفہرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کے ساتھ تجارت کرتے تھے اور انہیں  مالِ تجارت بھیجاکرتے ۔ایک بار ان کے پاس  کچھ سامان