Faizan-e-Imam Azam

Book Name:Faizan-e-Imam Azam

وشان معلوم ہوئی، وہیں   یہ بھی معلوم ہوا کہ ہمارے پیارے آقا، مدینے والے مُصْطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اللہ  پاک کی عَطا سے دِلوں کے حالات سے بھی باخبر ہیں،جبھی تو خواب میں سَیِّدُنا داتا گنج بخش رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کےدِل میں پیداہونے والے سُوال کا جواب دیتے ہوئے ارشاد فرمایا:’’یہ ابُوحنیفہ ہیں اوریہ تمہارے امام ہیں ۔‘‘یہ تو خواب تھا،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے تو عَطائے خُداوَنْدی سے اپنی حَیاتِ ظاہری میں بھی کئی غیب کی خبریں اِرشاد فر مائیں۔ چُنانچہ

بینائی لوٹ آئی!

حضرتِ سیِّدَ تُنااُنَیْسَہ رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہَا فرماتی ہیں : مجھے میرے والدِ مُحترم نے بتایا : میں بیمار ہوا تو سرکارِ عالی وقارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَمیری عِیادت کے لئے تشریف لائے  اوردیکھ کرفرمایا! تمہیں اس بیماری سے کوئی حَرج نہیں ہو گا، لیکن تمہاری اُس وَقْت کیا حالت ہو گی جب تم میرے وِصال کے بعد طویل عُمرگُزار کر نابینا(جس کودیکھائی نہ دیتاہو) ہو جاؤ گے؟یہ سُن کرمیں نے عرض کی:یارَسُوْلَ اللہ  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!میں اس وَقْت حُصُولِ ثواب کی خاطِرصَبْر کروں گا ۔ فرمایا:اگر تم ایسا کروگے توبِغیر حِساب کے جنَّت میں داخِل ہوجاؤگے۔چُنانچِہ صاحِبِ شیریں مَقال،شَہَنشاہِ خُوش خِصال صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ظاہِری وِصال کے بعدان کی بینائی جاتی رہی ، پھر ایک عرصہ کے بعد اللہ  پاک نے ان کی بینائی لوٹا دی اور ان کا انتِقال ہو گیا۔(دَلَائِلُ النُّبُوَّۃ لِلْبَیْہَقِیّ ج۶ص۴۷۹، دارالکتب العلمیۃ بیروت)

علمِ غیبِ ذاتی اور عطائی میں فرق!

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس روایت کو سُن کر  ہوسکتا ہے کہ شیطان کسی کے دل میں یہ وَسْوَسَہ ڈالے کے غَیْب کا علم تو صِرف اللہ  پاک ہی کو ہے،تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے کیسے غَیْب