Faizan-e-Imam Azam

Book Name:Faizan-e-Imam Azam

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

نام ونَسب کُنیت ولَقَب:

آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ   کا نامِ نامی  نُعمان، والِدِ گرامی کا نام ثابِت اورکُنْیَت ابُو حنیفہ (اور لَقب امام ِاَعْظم ہے) ۔ آپ   80ھ؁ میں(کُوفہ)میں پیداہوئے اور70 سال کی عُمر پاکر(2 شَعْبانُ الْمُعظَّم )150ھ؁میں وَفات پائی۔( تاریخ ِ بغداد ،ج ۱۳، ص:۳۳۱ ،نُزھَۃُ الْقارِی ج ۱،ص:۲۱۹) اورآج بھی بغدادشریف کے قبرستان خیزران میں آپ کا مزارِ فائضُ الاَنْوار مَرجَعِ خَلائِق یعنی لوگوں کی توجہ کا مرکزہے۔( تاریخِ بغداد ،۱۳،ص:۳۲۵)اَئمّۂ اَربَعَہ یعنی چاروں امام (امام ابُو حنیفہ، امام شافِعی،امام مالک اور امام احمد بن حنبل رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم ) بَرحق ہیں اوران چاروں کے خُوش عقیدہ مُقَلِّدین آپَس میں بھائی بھائی ہیں۔سیِّدُنا امامِ اعظم ابُو حنیفہ رَحْمَۃُ اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہ چاروں اماموں میں بُلند مرتبہ ہیں، اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ان چاروں میں صِرف آپ تابِعی ہیں۔’’تابِعی‘‘ اُس کو کہتے ہیں:'' جس نے ایمان کی حالت میں کسی صَحابی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے مُلاقات کی ہو اوراِیمان پر اُس کا خاتمہ ہوا ہو۔'' (نزہۃ النظر فی توضیح نخبۃ الفکر، ص۱۱۳، ملخصاً)سیِّدُنا امامِ اعظمعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْاَکرَم نے مُختلف رِوایات کے تَحت چندصَحابۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  سے مُلاقات کا شَرَف حاصل کیا ہے اوربعض صَحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے براہِ راست، سرورِ کائنات صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے اِرْشادات بھی سُنے ہیں۔ (الخیرات  الحسان،ص:۳۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                          صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اَوْصافِ امام ِاعظم !

حضرت سَیِّدُنا ابُونُعَیمرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں :امامِ اَعْظم ابُو حنیفہرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی ہیئت وحالت، چہرہ ، لباس اور جُوتے اچھے ہوتے تھے اور اپنے پاس آنے والے ہر شخص کی مدد فرماتے۔ (اخبار ابی