Book Name:Ummat-e-Mustafa Ki Khasusiyaat
تکلیف و آزمائش ہوتی،لہٰذا ہمیں چاہئےکہ ہم اللہ پاک کی نافرمانیوں سے خودبھی بچیں اوردُوسروں کو بھی بچائیں،خوب خوب نیکیاں بجالائیں اور سُنّتوں بھری زندگی گزاریں۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّعاشِقانِ رَسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول کی برکت سے گناہوں سے نفرت،نیکیوں سے محبت اور سُنّتوں پر عمل کا جذبہ نصیب ہوتا ہے،لہٰذا اس مدنی ماحول سے وابستہ رہ کر12مدنی کاموں میں عملی طورپرشامل ہوکرنیکیوں کا ذخیرہ جمع کرتے ہوئے راہِ آخرت کے لیے سامانِ آخرت جمع کیجئے۔
ذیلی حلقے کے12مَدَنی کاموں میں سے روزانہ کاایک مَدَنی کام” صدائے مدینہ“بھی ہے۔ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول میں مسلمانوں کو نمازِ فجر کے لئے جگانے کو” صَدائے مدینہ“لگانا کہتے ہیں۔٭اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ ”صدائے مدینہ“کی برکت سے نمازِ تہجد کی سعادت مل سکتی ہے۔٭” صدائے مدینہ“کی برکت سے نماز کی حفاظت ہوتی ہے۔٭”صدائے مدینہ“کی برکت سےمسجد کی پہلی صف میں تکبیرِاُولیٰ کے ساتھ نمازِ فجرکی ادائیگی ہوسکتی ہے۔٭”صدائے مدینہ“کی برکت سے”نیکی کی دعوت“دینے کا ثواب بھی کمایا جاسکتاہے۔٭”صدائے مدینہ“کی برکت سے دعوتِ اسلامی کی نیک نامی اورتشہیر(Propagation)ہوگی۔٭”صدائے مدینہ“لگانے والا بار بار مُسلمانوں کوحج اورمیٹھا مدینہ دیکھنے کی دُعا دیتاہے،اللہ پاک نے چاہا تو یہ دُعائیں،اس کے حق میں بھی قبول ہوں گی۔٭”صدائے مدینہ“میں پیدل چلنے کی برکت سے صحت بھی اچھی ہوگی۔٭” صدائے مدینہ“ لگانا مسلمانوں کو نمازِ فجر کے لئے جگانا ہے اور مسلمانوں کو نمازِ فجر کے لئے جگانا سُنّتِ مصطفےٰ ہے،مسلمانوں کو نمازِ فجر کے لئے جگانا سُنّتِ حیدری وسُنّتِ فاروقی ہے۔اَمِیْرُالمؤمنین حضرت سَیّدُنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نمازِ فجر کےلئے لوگوں کو جگاتے ہوئے مسجد تشریف لاتے تھے۔(طبقات کبریٰ،ذکر استخلاف عمر، ۳/۲۶۳ مفہوماً)
”صدائے مدینہ“ والے مدنی کام سے متعلق مزید مفید ترین معلومات جاننے کے لیے مکتبۃ المدینہ کے رِسالے ”صدائے مدینہ“ کامطالعہ کیجئے۔