Book Name:Ummat-e-Mustafa Ki Khasusiyaat
وَسَلَّمَ سورت ختم فرمائیں گے تو آپ کی اُمّت کہے گی کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ یہ سچا واقعہ ہے اور اللہ پاک کے سوا کوئی معبود نہیں اور بے شک اللہ پاک ہی غالب حکمت والا ہے۔(مستدرک، کتاب: تواریخ المتقد مین من الانبیاء والمرسلین،شہادۃ نبینا وامتہ…الخ، ۳/ ۴۱۴، حدیث:۴۰۶۶)
یہ سب اللہ کی عنایت ہے مل گئی مُصْطَفٰے کی اُمّت ہے
(وسائل بخشش مرمم،ص۶۸۴)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!طاعون ایک ایسی جان لیواوبائی بیماری ہے جس کو ڈاکٹر( پلیگ) Plague کہتے ہیں۔اس بیماری میں گردن، بغلوں اور ران کے کنارے میں آم کی گٹھلی کے برابر گلٹیاں نکل آتی ہیں۔جن میں بے پناہ درد اور ناقابلِ برداشت سوزش ہوتی ہے ۔ شدید بخار چڑھ جاتا ہے ،آنکھیں سرخ ہوکر دردناک جلن سے شعلے کی طرح جلنے لگتی ہیں،(بالآخر)مریض شدتِ درد اور شدید بے چینی و بے قراری میں تڑپ تڑپ کر بہت جلد مرجاتا ہے ۔(عجائب القرآن، ص۲۶۱)
یادرہے!طاعون کا یہ تباہ کن مَرَض پچھلی اُمّتوں کے لئے عذاب مقرر کیا گیا تھا، مگر یہ اُمَّتِ محبوب کی خُصوصیات میں سے ہے کہ اللہ پاک نے اپنے مدنی حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے صدقے میں اسی مرض کو مومنوں کے لئےباعثِ رحمت بنادیا،چنانچہ
اُمّتِ محمدیہ پر اللہ کریم کا خاص فضل و کرم
بخاری شریف کی حدیثِ پاک میں ہے کہ تمام نبیوں کے سردار،جنابِ احمدِ مختار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: طاعون ایک عذاب تھا کہ اللہ پاک جس پر چاہتااسے بھیجتا۔پھر اللہ کریم نے مؤمنین کے لئے اسے رحمت بنادیا