Book Name:Khof-e-Khuda Men Rony Ki Ahmiat
کمزور ہوتی ہے جبکہ ہفتے میں ایک بار رونے سے بینائی بہتر ہوتی ہے۔ ٭تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ آنسوؤں کی صورت میں جو پانی آنکھوں سے نکلتا ہے اس میں کئی طرح کے کیمیائی اجزا ہوتے ہیں۔ ایسے آنسو انتہائی کم مقدار میں بھی بہائے جائیں تو اس کے نتیجے میں شریانوں میں خون کے قطرے جمنے کا عمل سست پڑ جاتا ہےاور جِلدی امرض (Skin diseases)سے نجات ملتی ہے۔(مختلف ویب سائٹ سے ماخوذ)
پیاری پیاری اسلامی بہنو! ممکن ہے کہ آنسو بہانے کے فوائد سن کر رونے کا ذہن بن رہا ہو۔ یہ یاد رکھ لیں کہ شرعاً جو رونا پسندیدہ ہے اور جس پر ثواب ہے وہ رونا اللہ پاک کے لئے ہو ، آخرت کی فکر میں ہو ، خوف خدا کی وجہ سے ہو۔ جبکہ دنیا کے لیے رونے پر آنکھوں کو فوائد تو مل سکتے ہیں ثواب نہیں ملے گا۔ افسوس!آج ہم اپنی دنیا اچھی کرنے کے لیے کتنی بے چین ہیں۔ دنیا اچھی ہو جائے، صحت ٹھیک ہوجائے، پریشانیاں ختم ہو جائیں، مصیبتیں دور ہو جائیں، مال و دولت کی کثرت ہو جائے اَلْغَرَض!بے شمار دنیوی مقاصد ہیں کہ جنہیں پانے کےلیے ہم اپنی مقدور بھر کوشش کرتی ہیں مگر افسوس آخرت کو بہتر کرنے کا جذبہ ویسا نظر نہیں آتا۔ اے کاش! ہمیں بھی دُنیا کی بے ثَباتی کا حقیقی معنوں میں اِحساس ہو جائے ، اے کاش! ہماری بھی غفلت کا پردہ چاک ہو جائے ۔ اے کاش! ہمیں بھی امّیدِ رحمت کے ساتھ ساتھ صحیح معنوں میں خوفِ خدا مُیَسرآ جائے، اے کاش!بُرے خاتِمے کا ڈر ہمارے دل میں گھرکر جائے ، اے کاش!ہمیں اپنے پَرْوَرْدْگا ر کو راضی کرنے کا جذبہ مل جائے ، اے کاش!نَزْع کی سختیوں ، مَوت کی تلخیوں ، اپنے غسلِ میِّت و تکفین و تدفین کی کیفیَّتوں اور مردہ حالت میں اپنی بےبسیوں کا احساس ہو جائے۔ اے کاش!قبر کی اندھیریوں اور وَحشتوں،منکَر و نکیر کے سُوالوں،قَبْر کے عذابوں کا غم ہمیں ہر وقت ستاتا رہے۔ اے کاش! مَحْشَر کی گرمیوں اور گھبراہٹوں ، پُل صراط کی دَہشتوں، بارگاہِ الٰہی کی پیشیوں ، میدانِ قِیامت میں چھوٹی چھوٹی باتوں کی بھی پُرسِشوں اور سب کے سامنے عیب (Flaw) کھلنے کی