Book Name:Khof-e-Khuda Men Rony Ki Ahmiat
یہاں تک کہ اِن مسلسل بہنے والے آنسوؤں کے سَبَب آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے رُخسار (Cheeks) پر زخم ہوگئے۔ یہ دیکھ کر حضرت سَیِّدُنا یحییٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی والِدہ ماجِدہ نے ان کے رُخساروں پر اُونی پٹّیاں چِپٹا دیں ۔ اِس کے باوُجُود جب آپ عَلَیْہِ السَّلَام دوبارہ نَماز کے لئے کھڑے ہوتے تو پھر رونا شروع کر دیتے، جس کے نتیجے میں وہ اُونی پٹّیاں بھیگ جاتیں۔ جب آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی والِدہ انہیں خشک کرنےکے لئے نَچوڑتیں اور آپ عَلَیْہِ السَّلَام اپنے آنسوؤں کے پانی کو اپنی ماں کے بازو پر گرتا ہوا دیکھتے تو بارگاہِ الٰہی میں عرض کرتے:اے اللہ پاک! یہ میرے آنسو ہیں ، یہ میری ماں ہے اور میں تیرا بندہ ہوں جبکہ تُو سب سے زیادہ رَحم فرمانے والا ہے ۔(احیاء العلوم ، کتاب الخوف والرجاء ،۴/ ۲۲۵ از خوفِ خدا، ص۴۵)
٭ اسی طرح حضرت سَیِّدُنا شعیب عَلَیْہِ السَّلَام کے بارے میں آتا ہے کہ وہ خوفِ خدا سے اتنا روتے تھے کہ مسلسل رونے کی وجہ سے آپ کی اکثر بینائی (Sight)رخصت ہو گئی ۔ لوگوں نے عرض کی: اے اللہ پاک کے پیارے نبی عَلَیْہِ السَّلَام!آپ اتنا کیوں روئے کہ آپ کی اکثر بینائی جاتی رہی ؟ ارشاد فرمایا:دو باتوں کے سبب۔ (۱)کہیں میری نظر ایسی چیز پر نہ جا پڑے جسے دیکھنے سے شریعت نے منع فرمایاہے۔ (۲)جو آنکھیں اپنے ربِّ کریم کا جلوہ دیکھنا چاہتی ہیں ،میں نہیں چاہتا کہ وہ کسی اور چیز کو بھی دیکھیں ، لہٰذا میں نے مناسب خیال کیا کہ نابینا (Blind)کی طرح ہو جاؤں اور جب قیامت میں میری آنکھ کھلے تو فوراً میری نظر اپنے ربِّ کریم کا دیدار کرے ۔اس کے بعد آپ ساٹھ برس حیات ظاہری سے متصف رہے لیکن کسی نے انہیں آنکھ کھولتے نہیں دیکھا۔ (خوفِ خدا، ص۴۵)
٭ حضرتِ سیِّدُنا داؤد عَلَیْہِ السَّلَام کے بارے میں آتا ہے کہ ایک دفعہ چالیس(40)دن تک سجدے