Rajab Ka Mahena Kesy Guzarain

Book Name:Rajab Ka Mahena Kesy Guzarain

پیاری پیاری اسلامی بہنو! کامل ایمان والےکون  ہیں؟ ہم ان کے بارے میں سن رہی تھیں ، یادرکھئے!کامل مومن بننے کے لئےسب سے پہلی چیز یہ ہے کہ اللہپاک اوراس کےرسول ، رسولِ مقبولصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمسےسچی مَحَبّت   ہو ، اس کے بعددیگراعمال ہیں جن کا قرآنِ پاک اور احادیثِ مبارکہ میں حکم دیا گیا ہے۔ ربِّ کریم نےاپنےپاکیزہ کلام قرآنِ مجید کے پارہ 18سُوْرَۂ مُوءمِنُوْنکی ابتدائی آیاتِ مبارَکہ میں اپنےمحبوب بندوں  اور کامل مومنین کےاوصاف بیان فرمائے ہیں اور ان میں بیان کردہ اوصاف کواپنانےوالوں کےلئےحضورنبیِ کریمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے جنّت کی بشارت عطافرمائی ہے۔ ([1])

                              یقیناً ہر ایک کی تمنّا ہےکہ مرنے کے بعد جنّت  جیسی عظیمُ الشّان  نعمت اس  کا مُقدّر بنے اور اسے جنّت کی  ہمیشہ رہنے والی نعمتیں حاصل ہوجائیں ، تو اِس کے لئے ہمیں ان آیاتِ مبارکہ میں بیان کردہ اوصاف کو اپنانا ہوگا ، آئیے!ان آیات میں بیان کردہ کامل مومنین کے اوصاف  اور ان سے حاصل ہونے والے نِکات سنتی ہیں : چُنانچہ 

                             اللہپا ک پارہ 18سُوْرَۂ مُوءمِنُوْنکی پہلی آیت میں ارشادفرماتاہے :

قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَۙ(۱) (پ۱۸ ، المومنون : ۱)   

تَرْ جَمَۂ کنزُ الایمان : بیشک مراد کو پہنچے ایمان والے۔

پیاری پیاری اسلامی بہنو!سُوْرَۂ مُوءمِنُوْن کی اس پہلی آیتِ مُبارَکہ  میں ایمان کی اَہمیّت کو  بیان کیا گیا اور ایمان والوں کو بِشارت دی گئی ہےکہ بے شک وہ اللّٰہپاک کےفضل سے اپنے مقصد میں کامیاب ہوگئے اور ہمیشہ کے لئے جنّت میں داخل ہوکر ہر ناپسندیدہ چیزسےنجات پاجائیں گے۔ ([2])

                             یاد رکھئے!دِینِ اسلام مُعَزز و مُکرَّم مذہب ہے ، جن  پر اللہ پاک کا فضل و کرم ہوتا ہے انہیں دنیا میں ایمان کی دولت نصیب ہوجاتی ہے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ ہمیں یہ سعادت اور دولت نصیب ہے ، لہٰذا ہمیں اس نعمت کی حفاظت اور قدر کرنی چاہیے۔ کیونکہ اس نعمت کی حفاظت کرنا ، اس کی قدرومنزلت کوسمجھتےہوئےاس پراستقامت سےقائم رہناہر مسلمان پرلازم ہے ، عُلمائے کرام فرماتے ہیں :

                                                جس کو زندگی میں سَلْبِ ایمان یعنی اِیمان چھن جانے کا خوف نہ ہو  نَزع یعنی مرتے وقت اُس کا ایمان سَلْب ہو جانے



[1]    ترمذی ،  کتاب التفسیر ،  باب ومن سورۃ المؤمنین ،  ۵ / ۱۱۷ ،  حدیث :  ۳۱۸۴ملخصا

[2]    تفسیرکبیر ،  پ۱۸ ، المؤمنون ،  تحت الآیۃ :  ۱ ،  ۸ / ۲۵۸