Book Name:Ghaflat
فلاں یوں اچانک چلی گئی اور فلاں یوں اچانک چلی گئی ۔ آئیے!خود کو غفلت سے جگانے کیلئے 2 عبرت ناک واقعات سنتی ہیں ، اے کاش!ہم گناہوں سے سچی پکّی توبہ کرکے نیکیوں میں مشغول ہوجائیں۔
منقول ہے ایک شخص نے سیلاب (Flood) آنے کی جگہ اپنا گھر بنا رکھا تھا۔ جب اس سے کہا گیا کہ یہ بہت خطرناک جگہ ہے یہاں سے ہٹ جاؤ ۔ تواس نے کہا : مجھے معلوم ہے کہ یہ جگہ خطرناک ہے لیکن اس کی خُوبصورتی و شادابی نے مجھے تعجب میں ڈال دیا ہے۔ اس سے کہاگیاکہ تمام رونقیں اور خُوبصورتیاں زندگی کے ساتھ ہیں ، لہٰذااپنی جان کی حفاظت کر ، اپنے آپ کوخطرے میں نہ ڈال۔ اُس نے کہا : میں یہ جگہ ہرگزنہیں چھوڑوں گا۔ پھرایک رات حالتِ نیند میں اسے سیلاب نے آلیا اور وہ غرق ہو کر مر گیا۔ ([1])
فیصل آبادکے میڈیکل کالج کے فائنل ائیر(Final Year)کا ایک ذہین ترین طالبِ علم اپنے دوست کے ہمراہ پکنک منانے چلا۔ پکنک پوائنٹ پر پہنچ کر اُس کا دوست ندی میں تیرنے کیلئے اُترا مگر ڈُوبنے لگا ، مستقبل کے ڈاکٹر نے اُس کو بچانے کی غرض سے جذبات میں آ کر پانی میں چھلانگ لگا دی ، اب وہ تیرنا تو جانتا نہیں تھا لہٰذا خود بھی پھنس گیا۔ قسمت کی بات کہ اُ س کا دوست تو جُوں تُوں کر کے نکلنے میں کامیاب ہوگیا مگر آہ! مستقبل کا ڈاکٹر بے چارہ ڈُوب کرموت کے گھاٹ اُتر گیا۔ کُہرام مچ گیا ، ماں باپ کے