Book Name:Quran Kitab-e-Hidayat Hai
آیت نمبر9میں ارشادِ ربّانی ہے :
اِنَّ هٰذَا الْقُرْاٰنَ یَهْدِیْ لِلَّتِیْ هِیَ اَقْوَمُ (پ۱۵ ، بنی اسرائیل : ۹)
ترجَمۂ کنز العرفان : بیشک یہ قرآن وہ راہ دکھاتا ہے جو سب سے سیدھی ہے۔
پارہ14سُوْرَہ ٔ نَحْل کی آیت نمبر89 میں ارشاد ہوتاہے :
وَ نَزَّلْنَا عَلَیْكَ الْكِتٰبَ تِبْیَانًا لِّكُلِّ شَیْءٍ وَّ هُدًى وَّ رَحْمَةً وَّ بُشْرٰى لِلْمُسْلِمِیْنَ۠(۸۹) (پ۱۴ ، نحل : ۸۹)
ترجَمۂ کنز العرفان : اور ہم نے تم پر یہ قرآن اُتارا جو ہر چیز کا روشن بیان ہے اورمسلمانوں کے لئے ہدایت اور رحمت اور بشارت ہے ۔
پارہ4سورۂ اٰلِ عمران کی آیت نمبر138میں ارشاد ہوتا ہے :
هٰذَا بَیَانٌ لِّلنَّاسِ وَ هُدًى وَّ مَوْعِظَةٌ لِّلْمُتَّقِیْنَ(۱۳۸) (پ ۴ ، اٰل عمران : ۱۳۸)
ترجَمۂ کنز العرفان : یہ لوگوں کیلئے ایک بیان اور رہنمائی ہے اور پرہیزگاروں کیلئے نصیحت ہے۔
مُفتی احمدیار خان نعیمیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ آخری آیتِ مبارکہ کے تحت فرماتے ہیں : قرآن شریف کا عام فیضان تو عام لوگوں کے لئے ہے یعنی ہر چیز کا بیانِ واضح ، مگر خاص فیض خاص لوگوں کے لئے(ہے)یعنی ہدایت دینا اور راہِ راست(سیدھے راستے)پر لگادینا۔ (مزید فرماتے ہیں کہ) قرآنِ کریم کا بیان یا ہدایت ہونا ہم لوگوں کے لئے ہے نہ کہ حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لئے ، حضورِانور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو پہلے ہی سے سب کچھ سکھا پڑھا اور سمجھا دیا (گیا)تھا اور آپ(صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) پہلے ہی سے ہدایت پر تھے۔ (تفسیر نعیمی ، ۴ / ۲۰۰ملتقطاً)
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!قرآنِ کریم کی روشن آیاتِ مقدسہ سننے کے بعد ہر