Quran Kitab-e-Hidayat Hai

Book Name:Quran Kitab-e-Hidayat Hai

فُضَیْل بن عِیَاض تمہارے سامنے موجود ہوں ، جاؤ !بے خوف وخطر گزر جاؤ ، تم مجھ سے محفوظ ہو۔ خدا  کی قسم! آج کے بعد میں کبھی بھی اللہ پاک کی نافرمانی نہیں کرو ں گا۔ اتنا کہہ کر آپ وہاں سے چلے گئے اوراپنے تمام پچھلے گناہوں سے تو بہ کرکے راہِ حق کے مسافروں میں شامل ہوگئے۔ ایک قول یہ (بھی) ہے کہ آپ نے اس رات قافلے والوں کی دعوت کی اور فرمایا : تم فُضَیْل بن عِیَاض سے اپنےآپ کومحفو ظ سمجھو ، پھر آپ ان کے جانوروں کے لیے چارہ وغیرہ لینے چلے گئے جب واپس آئے تو کسی کو قرآنِ پاک کی یہ آیتِ مبارکہ تلاوت کرتے ہوئے سنا :

اَلَمْ یَاْنِ لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَنْ تَخْشَعَ قُلُوْبُهُمْ لِذِكْرِ اللّٰهِ  ۲۷ ، الحدید : ۱۶)                                         

ترجَمۂ کنز العرفان : کیا ایمان والوں کیلئے   ابھی وہ وقت نہیں آیاکہ ان کے دل  اللہ کی یاد اور اس حق کے لئے جھک جائیں ۔

قرآنِ کریم کی یہ آیت تا ثیر کا تِیربن کر آپ کے سِینے میں اُتر گئی۔ آپ نے گِریہ و زاری شروع کردی اوراپنے کپڑوں پر مِٹی ڈالتے ہوئے کہا : ہاں!کیوں نہیں! اللہ پاک کی قسم!اب وقت آگیا ، اب وقت آگیا ، آپ اسی طرح روتے رہے اور پھر اپنے تمام پچھلے گناہوں سے تو بہ کرلی۔ (عیون الحکایات ، ۲ / ۱۷بتغیر قلیل)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمّد

سِتا ر بجانے والی کی توبہ

حضرت  صالح مُریرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ سِتار( ایک قسم کا باجا) بجانے والی ایک لڑکی کسی قاریِ قرآن کے پاس سے گُزری جو (پارہ 21 ، سُوْرَۂ عَنْکَبُوْت کی)یہ آیت ِمُبارَکہ تِلاوت کر رہا تھا :