Book Name:Fazilat Ka Mayar Taqwa Hai
فرمایا : تم کسی سُرخ یا کالے سے بہتر نہیں مگر یہ کہ تم اس سے تقویٰ میں بڑھ جاؤ۔ (مسند احمد ، مسند الانصار ، حدیث ابی ذر الغفاری ، ۸ / ۹۳ ، حدیث : ۲۱۴۶۴)
حکیم الاُمَّت حضرت مفتی احمد یار خانرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : سیاہ فام مؤمن (یعنی کالے رنگ والا مسلمان) ہزارہا سُرخ سفید کافروں سے افضل ہے۔ سیاہ فام مُتَّقی ہزار ہا سُرخ سفید بدکاروں سے افضل ہے۔ فاسِق سے مُتَّقی افضل ، غافل سے بیدار افضل یہ فرمانِ عالی بہت ہی وسیع ہے ۔ (مرآۃ المناجیح ، ۷ / ۳۳-۳۲ ، ملتقطاً)
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!معلوم ہوا!دینِ اسلام میں اونچے نسب والایا مالدار ہونا ، سفید وسیاہ رنگت والا ہونا باعثِ فضیلت نہیں بلکہ انسان کے افضل و اعلیٰ ہونے کا معیار تقویٰ وپرہیزگاری پر ہے ۔ تقویٰ وپرہیز گاری ایسی عظیمُ الشَّان دولت ہے کہ اِمامُ الْمُتَّقین ، سَیِّدُ الْمُرسَلین صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ جب بارگاہِ الٰہی میں دُعا کے لئے ہاتھ اُٹھاتے تو تَقویٰ کی بھی دُعافرماتے ، چُنانچہ
حضرت ابنِ مسعود رَضِیَ اللہُ عَنْہُ سے مروی ہے کہ نبیِ کریم ، رءوفٌ رّحیم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَیہ دُعا مانگا کرتے تھے : اَللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْئَلُكَ الْهُدٰى وَالتُّقىٰ وَالْعَفَافَ وَالْغِنىٰ یعنی اے میرے پَرْوَرْدگار!میں تجھ سے ہدایت ، تقویٰ ، پاکدامنی اورتَوَنْگَری کاسوال کرتاہوں۔ (مسلم ، کتاب الذکر والدعا …الخ ، باب التعوذمن شر ما عمل …الخ ، ص۱۴۵۷ ، حدیث : ۲۷۲۱)
حکیم الاُمَّت حضرت مُفتِی احمدیار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ہدایت سے مُراداچھے عقائد ہیں ، تقویٰ سے مُراد اچھے اعمال ، پاکدامنی سے مُراد بُرائیوں سے بچنا ہے اورتوَنگَری(دولتمندی) سے مُراد مخلوق کا مُحتاج نہ ہونا ، اللہ(پاک)و رسول(صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کا حاجتمند رہنا ہے ، اس (دُعا)میں دین کی تمام بھلائیاں مانگ لی گئیں۔ (مرآۃ المناجیح ، ۴ / ۷۱)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد