Book Name:Ahle-Taqwa Kay 4 Ausaf
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف (ترجمہ : میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی)
حضرت ابو طلحہ انصاری رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں : ایک مرتبہ صبح کے وقت اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ سَلَّم کے پُرنُور چہرے پر خوشی کے آثار تھے ، صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان نے اس کا سبب پوچھا تو فرمایا : اللہ پاک نے پیغام بھیجا ہے : اے محبوب صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! آپ کا جو اُمَّتِی آپ پر ایک بار درود پڑھے گا ، میں اس کے لئے 10 نیکیاں لکھوں گا ، اُس کے 10 گُنَاہ مِٹا دوں گا ، 10 درجات بلند فرماؤں گا اور اتنی ہی رحمت بھیجوں گا۔ ([1])
اُن پر دُرود جن کو کَسِ بے کَساں کہیں اُن پر سَلام جن کو خَبَر بے خَبَر کی ہے([2])
وضاحت : وہ پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم جن کو بےسہاروں کا سہارا کہا جاتا ہے ، جو ہر بےخبر کی خبر رکھنے والے ہیں ، ان پر درود اور سلام ہوں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
حدیثِ پاک میں ہے : اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیّات اَعْمَال کا دار ومدار نیتوں پر ہے۔ ([3])