Book Name:Ahle-Taqwa Kay 4 Ausaf
ایک مرتبہ کسی مُرِیْد نے اپنے پِیْر صاحب کی خِدْمت میں عرض کیا : عالی جاہ! مجھے کوئی نصیحت کر دیجئے! پِیْر صاحب نے فرمایا : میں تجھے اللہ پاک کی وہ نصیحت کرتا ہوں جو اللہ پاک نے اگلے پچھلے تمام انسانوں کو کی ہے ، اللہ پاک فرماتا ہے :
وَ لَقَدْ وَصَّیْنَا الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ اِیَّاكُمْ اَنِ اتَّقُوا اللّٰهَؕ- (پارہ : 5 ، سورۂ نسآء : 131)
ترجَمۂ کنزُ الایمان : اور بےشک تاکید فرما دی ہے ہم نے ان سے جو تم سے پہلے کتاب دئیے گئے اور تم کو کہ اللہ سے ڈرتے رہو۔
اے عاشقانِ رسول! ذرا غور فرمائیے! اللہ رَبُّ العالمین ہے ، اللہ پاک تمام جہانوں کا پالنے والا ہے ، اللہ پاک بندوں کے لئے سب سے بڑھ کر مہربان ، رحم فرمانے والا ہے ، وہ اللہ پاک اپنے بندوں کو تقویٰ کی نصیحت فرماتا ہے ، اگر بندے کے لئے تقویٰ کے عِلاوہ کوئی اور چیز زیادہ فائدے مند ، زیادہ بھلائی والی ہوتی تو اللہ پاک اپنے بندوں کو ضرور اسی کی تاکید فرماتا مگر اللہ پاک نے تقویٰ اختیار کرنے کی نصیحت فرمائی ، تمام اَوَّلِیْن و آخرین کو تقویٰ ہی کا حکم دیا ، اس سے معلوم ہو گیا کہ اللہ پاک کے ہاں بندے کی خوبیوں میں سب سے اعلیٰ خوبی تقویٰ ہی ہے۔
حرصِ دُنیا نکال دے دِل سے بَس رہوں طالبِ رضا یارَبّ!
واسطہ میرے پیر و مرشد کا مجھ کو تُو متّقی بنا یارَبّ!
پیارے آقا صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَ آلِهٖ وَ سَلَّم کا پسندیدہ کون؟
سب مسلمانوں کی پیاری اَمّی جان حضرت عائشہ صدیقہ ، طَیِّبَہ ، طاہرہ رَضِیَ اللہُ عنہا فرماتی