Book Name:Ahle-Taqwa Kay 4 Ausaf
ہمیں ایک پَل کا بھی بھروسہ نہیں ، ناجانے کب موت آجائے)❷ : مال جمع کرنے سے حرص بڑھ جاتی ہے❸ : مال جمع کرنے کے سبب بخل (یعنی کنجوسی) میں اِضافہ ہو جاتا ہے ❹ : مال جمع کرنے کے سبب بندہ آخرت کو بھولتا اور غفلت میں پڑتا ہے❺ : مال جمع کرنے کی ایک بڑی آفت یہ ہے کہ بندے کی پرہیزگاری میں کمی آجاتی ہے۔ ([1])
اللہ پاک ہمیں مال کی حِرْص سے محفوظ فرمائے * قناعت (یعنی اللہ پاک نے جو دیا ، اس پر راضی ہو جانا) بہت بڑی نعمت ہے * قناعت سنتِ مصطفےٰ ہے * قناعت صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کا طریقہ ہے * قناعت اولیائے کرام کا طریقہ ہے * قناعت اختیار کرنے والا اللہ پاک کا محبوب ہے * قناعت سے اللہ پاک کی رضا ملتی ہے * قناعت کی برکت سے قبر و حشر میں آسانی نصیب ہوتی ہے * اور قناعت جنّت میں لے جانے والا کام ہے۔
ضرورت سے زیادہ مال و دولت کا نہیں طالِب
رہے بَس آپکی نظرِ عنایت یارسولَ اللہ
رہیں سب شاد گھر والے شہا! تھوڑی سی روزی پر
عطا ہو دولتِ صبر و قناعت یارسُولَ اللہ
پیارے اسلامی بھائیو! مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ اَمِیْرُ الْمُؤمنین مولیٰ علی رَضِیَ اللہُ عنہ نے اَہْلِ تقویٰ کا چوتھا وَصْف یہ بتایا : اَلْاِسْتِعْدَادُ لِیَوْمِ الرَّحِیْل یعنی اس دُنیا سے کُوچ کرنے کے دِن کی تیاری کرنا۔