Book Name:Aaqa Ki Dunyia Say Be Raghbati
نرم و ملائم بستر بھجوایا ، مَیں نے رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے لئے وہ بستر بچھا دیا۔ جب سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم تشریف لائے تو پوچھا : عائشہ ! یہ کیا ہے ؟ مَیں نے سارا واقعہ عَرْض کیا ، اس پر زُہد کے پیکر ، مکی مدنی تاجور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : عائشہ ! یہ بستر اُسی خاتون کو لوٹا دو ! خُدا کی قسم ! اگر میں چاہتا تو سونے چاندی کے پہاڑ میرے ساتھ چلا کرتے۔ ( [1] )
تری فرش پر حکومت تری عرش پر حکومت تُو شہنشہِ زمانہ مدنی مدینے والے !
ترا خُلق سب سے بالا ترا حُسْن سب سے اعلیٰ فِدا تجھ پہ سب زمانہ مدنی مدینے والے !
ترا غم ہی چاہے عطّار ، اسی میں رہے گرفتار غمِ مال سے بچانا مدنی مدینے والے ! ( [2] )
حضرت خَیْثَمَہ رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : اللہ پاک نے مالِک و مختار نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو یہ پیشکش (Offer ) فرمائی کہ اے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! اگر آپ چاہیں تو ہم آپ کو دُنیا کے وہ خزانے عطا فرمائیں جو نہ آپ سے پہلے کسی کو ملے ، نہ آپ کے بعد کسی کو ملیں ، اس پر مزید یہ کہ ان دُنیوی خزانوں کی وجہ سے آپ کے اُخْروِی انعامات سے بھی کچھ کم نہ کیا جائے گا۔ عابِد و زاہِد نبی ، مکی مدنی ، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے عَرْض کیا : اے اللہ پاک ! یہ سب کچھ میرے لئے آخرت ہی میں جمع فرما دے ! ( [3] )
بعطائے رَبِّ حاکِم تُو ہے رِزْق کا بھی قاسِم ہے ترا سب آب و دانہ مدنی مدینے والے !