Book Name:Aaqa Ki Dunyia Say Be Raghbati
اور دُنیا کی بُری حِرْص ختم ہو جائے تو مُعَاشرے کی 90 فیصد بُرائیاں دَم توڑ جائیں مگر آہ ! دُنیا کی محبّت ، مال و دولت کی حِرْص نے ہمارے مُعَاشرے کو اپنی لپیٹ میں لِیا ہوا ہے۔
حِرْصِ دُنیا نکال دے دِل سے بس رہوں طالِبِ رِضا یارَبّ !
ہائے حُسْنِ عَمَل نہیں پلّے حشر میں میرا ہو گا کیا یارَبّ !
خوف دوزخ کا آہ ! رحمت ہو خاکِ طیبہ کا واسطہ یارَبّ !
دِل کا اُجْڑا چمن ہو پھر آباد کوئی ایسی ہَوَا چلا یارَبّ ! ( [1] )
آئیے ! دُنیا کی سب سے کامیاب شخصیت یعنی اپنے آقا و مولا ، رسولِ خُدا ، احمد مجتبیٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا مبارک طرزِ زِندگی سنیئے !
آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا مبارک طرزِ زِندگی
پارہ : 26 سورۃُ الْاَحْقاف کی آیت نمبر 20 میں اللہ پاک کا فرمانِ عبرت نشان ہے :
اَذْهَبْتُمْ طَیِّبٰتِكُمْ فِیْ حَیَاتِكُمُ الدُّنْیَا وَ اسْتَمْتَعْتُمْ بِهَاۚ-فَالْیَوْمَ تُجْزَوْنَ عَذَابَ الْهُوْنِ
ترجَمہ کنزُ الایمان : تم اپنے حصہ کی پاک چیزیں اپنی دنیا ہی کی زندگی میں فنا کرچکے اور انہیں برت چکے تو آج تمہیں ذلت کا عذاب بدلہ دیا جائے گا۔
خلیفۂ اعلیٰ حضرت ، مُفسّرِ قرآن ، حضرتِ صدرُالْاَفاضِل عَلّامہ مولانا مفتی سیِّد محمّد نعیم الدّین مُراد آبادی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ تفسیر خَزائِنُ الْعِرفان میں اِس آیتِ مبارکہ کے تحت فرماتے ہیں ، اِس آیت میں اللہ پاک نے دُنیوی لَذّات اختیار کرنے پر کُفّار کو تَوْبِیْخ ( یعنی ملامت ) فرمائی تو رسولِ اَکْرَمْ ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اورحُضُور کے اَصحاب علیہم الرِّضْوَان نے