Book Name:Aaqa Ki Dunyia Say Be Raghbati
ناکامی کا اَصْل سبب غُرْبت یا حِرْص ؟
نہ جانے کس نے ہمارے ذِہنوں میں یہ بات ڈال دی ہے کہ کامیابی ، ترقی ، عُروج مال و دولت کی کثرت کا نام ہے ، نہ جانے کیوں ہمارے رَوَیّے ( Behavior ) ایسے ہو گئے کہ مُعَاشرے میں جو اَمِیْر ہے ، ہم اسے کامیاب سمجھتے ہیں اور جو بیچارہ غریب ہے اسے ناکام ، پیچھے رہ جانے والا اور نہ جانے کیا کیا سمجھتے ہیں۔
یقین مانیئے ! کامیابی ( Success ) اور ناکامی ، ترقی و تَنَزُّلی ، پستی اور بلندی ، ان کا مال و دولت سے کوئی تعلق نہیں ۔ غور فرمائیے ! اس دُنیا میں سب سے کامیاب اور کامِل و اَکمل زِندگی ہمارے محبوب آقا ، دوعالَم کے دُولہا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی ہے ، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے تو مال جمع نہیں فرمایا ، آپ کو تو پیشکش کی گئی کہ محبوب ! دُنیوی خزانے قبول کیجئے ! آپ نے پھر بھی قبول نہ فرمائے۔ پتا چلا ؛
سبب کچھ اور ہے ، جسے تُو خُود سمجھتا ہے زوال بندۂ مؤمن کا بےزَری سے نہیں
یعنی مسلمانوں کے زوال کا سبب غُرْبت نہیں ہے ، اس کا سبب کچھ اور ہے ، وہ کیا ہے ؟ حِرْص ، مال و دولت کی محبّت... ! ! اسی حِرْص کی وجہ سے تو بھائی بھائی کا گریبان پکڑتا ہے * حِرْص ہی کی وجہ سے وِراثت میں خیانت کی جاتی ہے * حِرْص کی وجہ سے لڑائی جھگڑے ہوتے ہیں * حِرْص ہی کی وجہ سے سُودِی لَیْن دین ہوتا ہے * حِرْص ہی کی وجہ سے رِشْوتوں کا لین دین ہوتا ہے * حِرْص ہی کی وجہ سے ناپ تول میں ڈنڈی ماری جاتی ہے * حِرْص ہی کی وجہ سے اِغوا برائے تاوان کی وارداتیں ہوتی ہیں * اور حِرْص ہی کی وجہ سے قتل و غارت گَری کے بازار گرم کئے جاتے ہیں۔ خُدا کی قسم ! ہمارے مُعَاشَرے سے مال کی محبّت