Book Name:Aaqa Ki Dunyia Say Be Raghbati
میں بغیر وسیلے کے دُعا کی تھی ، حالانکہ دُعا کرنے والے کا حق ہے کہ اللہ پاک کی بارگاہ میں اپنی حاجت بیان کرنے سے پہلے وسیلہ پیش کرے۔( [1] )
سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو ! اس حدیثِ پاک سے معلوم ہوا ؛ جب بھی اللہ پاک کی بارگاہ میں دُعا کریں تو وَسیلے کے ساتھ کریں ، درودِ پاک بھی ایک وسیلہ ہے ، لہٰذا جب بھی دُعا مانگیں ، اَوَّل و آخِر درودِ پاک پڑھ لیا کریں۔ والدِ اعلیٰ حضرت ، مولانا نقی علی خان رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے فرمان کا خُلاصہ ( Summary ) ہے : دُعا کے اَوَّل آخر نبی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اور آپ کی آل و اَصْحاب پر درود بھیجئے ! کہ درود اللہ پاک کی بارگاہ میں مقبول ہے اور اللہ پاک اس سے بَرتَر ہے کہ اَوَّل و آخر کو تو قبول فرمائے اور درمیان ( میں جو دُعا مانگی گئی ) اسے رَدّ کر دے۔ ( [2] )
محبوبِ رَبِّ اکرم ! لاکھوں سلام تم پر
لاکھوں درود ہر دَم لاکھوں سلام تم پر ( [3] )
حدیثِ پاک میں ہے : اَلنِّیَّۃُ الْحَسَنَۃُ تُدْخِلُ صَاحِبَہَا الْجَنّۃَ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کروا دیتی ہے۔ ( [4] )
اے عاشقانِ رسول ! اچھی اچھی نیتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے ! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیتے ہیں ، مثلاً نیت کیجئے ! * رضائے الٰہی کے لئے پورا بیان سُنوں گا * بااَدَب بیٹھوں گا * خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا * جو سنوں گا ، اسے یاد